بھوپال، 21 مئی (رپورٹر)ریاستی اسمبلی کے انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے والے ہیں۔ ناراض اور نا مطمئن لیڈروں نے بی جے پی کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ جمعہ کو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی کے سینئر لیڈر اور قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے بھی پارٹی میں کارکنوں اور سینئر لیڈروں کو نظر انداز کرنے کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ اس کے بعد اب پارٹی کے ناراض سینئر لیڈروں کو منانے کی مشق شروع ہو گئی ہے۔ چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے ریاستی صدر نے سینئر لیڈروں اور کارکنوں سے ملاقات کی ہے۔
وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما کی سینئر لیڈروں کے ساتھ ملاقات کو ناراض لیڈروں کو پرسکون کرنے کی مشق قرار دیا جا رہا ہے۔ گنا کے ایم پی کے پی یادو نے ہفتہ کی صبح چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کی۔ لوک سبھا انتخابات میں جیوترادتیہ سندھیا کو شکست دینے والے کے پی یادو کے ساتھ ان کے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ کچھ وقت پہلے ہی یادو نے گنا میں ایک پروگرام میں سندھیا خاندان پر طنز کیا تھا۔ رانی جھانسی کو یاد کرتے ہوئے ان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ اگر اس وقت کچھ لوگ غداری نہ کرتے تو شاید ہم 75ویں نہیں بلکہ 175ویں سالگرہ منا رہے ہوتے۔ اس کے بعد انہیں ریاستی صدر وی ڈی شرما نے بھوپال بلایا۔ یادو نے بعد میں کہا کہ انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔ سندھیا جی کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں۔ دوسری جانب سی ایم سے ملاقات کے حوالے سے یادو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 9 سال مکمل ہونے پر منعقد پروگرام پر بات چیت ہوئی ہے۔ پروگرام کے حوالے سے تجاویز طلب کی گئیں۔ وزیراعلیٰ سب کی سن رہے ہیں۔ علاقے کی ترقی کی بات کی جا رہی ہے۔ آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں گجرات جیسے نتائج آئیں گے۔