رائے پور11اپریل: جھارکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس وقت بڑا سیاسی جھٹکا لگا جب اس کے سابق ریاستی صدر تالا مرانڈی نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کا دامن تھام لیا۔ انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ تالا مرانڈی نے صاحب گنج ضلع کے برہٹ میں منعقد ایک عوامی پروگرام کے دوران پارٹی میں شمولیت اختیار کی، جہاں ہُول انقلاب کے ہیرو سدو کانہو کی جینتی منائی جا رہی تھی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کے ساتھ جے ایم ایم کے کئی دیگر سینئر رہنما بھی موجود تھے، جن میں راج محل سے لوک سبھا رکن پارلیمان وجے ہانسدا اور ایم ایل اے کلپنا سورین شامل تھے۔
وزیراعلیٰ نے تالا مرانڈی کو جے ایم ایم کا روایتی پارٹی کا نشان پہنا کر ان کا خیرمقدم کیا۔ تالا مرانڈی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر راج محل سیٹ سے امیدوار تھے لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شکست کے بعد انہوں نے جھارکھنڈ کی بوریو اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑنے کی خواہش ظاہر کی لیکن پارٹی نے انہیں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا۔ ماضی میں وہ بوریو سے بی جے پی کے ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب تالا مرانڈی نے بی جے پی کو خیرباد کہا ہو۔
اس سے قبل 2019 میں بھی انہوں نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی چھوڑ دی تھی اور آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اے جے ایس یو) میں شامل ہو گئے تھے۔ انہوں نے اے جے ایس یو کے ٹکٹ پر بوریو سے الیکشن لڑا تھا لیکن اس وقت بھی انہیں کامیابی نہیں ملی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہوں نے 10 اپریل کی شام بی جے پی کے موجودہ ریاستی صدر بابو لال مرانڈی کو استعفیٰ کا خط ارسال کیا تھا، جو 11 اپریل کو منظر عام پر آیا۔ خط میں تالا مرانڈی نے لکھا کہ وہ پارٹی کے ایک وفادار رکن رہے ہیں اور پارٹی سے ملے مواقع کے لیے شکر گزار ہیں لیکن موجودہ حالات، ذاتی وجوہات اور نظریاتی اختلافات کی بنا پر وہ پارٹی کی بنیادی رکنیت اور تمام عہدوں سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے مکمل غور و خوض کے بعد کیا ہے اور اس میں کسی کے خلاف کوئی دشمنی یا بد نیتی شامل نہیں۔