پٹنہ 10مارچ: کانگریس کی نوجوان و طلبا شاخ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ اس ہفتہ کے آخر میں بہار بھر میں ’پدیاترا‘ نکالے گی، تاکہ ریاست میں بے روزگاری و ہجرت کے ایشوز کو ظاہر کیا جا سکے۔ یہ اعلان این ایس یو آئی کے قومی انچارج کنہیا کمار اور یوتھ کانگریس کے قومی انچارج کرشنا الّاورو کے ذریعہ تاریخی صداقت آشرم (بہار کانگریس کا ہیڈکوارٹر) میں کیا گیا۔ جے این یو طلبا یونین کے سابق صدر اور بہار کے باشندہ کنہیا کمار نے اس موقع پر کہا کہ ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ پدیاترا 16 مارچ کو مغربی چمپارن ضلع کے بھتیہروا سے شروع ہوگی، جہاں مہاتما گاندھی نے نیل کی زراعت کرنے والے کسانوں کے ’ستیاگرہ‘ کی کامیاب قیادت کرنے کے فوراً بعد ایک اسکول قائم کیا تھا۔ کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ ’’ریاست کے سبھی اضلاع کا احاطہ کرنے کے بعد پدیاترا پٹنہ میں ختم ہوگی۔‘‘ کنہیا کمار نے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے مقابلہ جاتی امتحانات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے مبینہ بے ضابطگیوں کو لے کر مقابلہ جاتی امتحان کو رد کرنے کا مطالبہ کر رہے بی پی ایس سی کے امیدواروں پر حال ہی میں ہوئے لاٹھی چارج کے لیے ریاست کی این ڈی اے حکومت کی سخت الفاظ میں تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح سے طلبا کی آواز نہیں دبائی جا سکتی، اور ان کے حقوق بھی تلف نہیں کیے جا سکتے۔ کانگریس کے بہار انچارج الاورو نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’نظام تعلیم میں اصلاح کیے بغیر ریاست کی ترقی نہیں ہو سکتی۔ 3 سال کے ڈگری کورس میں یہاں 5 سال لگتے ہیں۔ کالجوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ 25 ہزار طلبا کے لیے صرف 10 اساتذہ ہیں۔‘‘ الّاورو مزید کہتے ہیں کہ ’’ریاستی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق بہار سے تقریباً 2.90 کروڑ نوجوان اچھی تعلیم، طبی خدمات اور ملازمتوں کے لیے ملک کے دیگر حصوں میں ہجرت کرنے کے لیے مجبور ہیں۔
ہم ان سبھی لوگوں سے پدیاترا میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہیں، جنھیں نظام نے اپنی غلط پالیسیوں سے ناکام بنا دیا ہے۔