بھوپال 6 جنوری ۔شہر کی ترلنگا کالونی میں رہنے والے ایک نوجوان ایڈوکیٹ نے جمعہ کی رات پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ پولیس نے لاش برآمد کی تو اس کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ اس کے کانوں میں ہیڈ فون بھی تھے۔ خودکشی کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے کیونکہ تلاشی کے دوران جائے وقوعہ سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا۔ پولیس نے تفتیش کے لیے وکیل کا موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے۔ کمرے سے شراب کی بوتلیں اور ڈسپوزیبل شیشے بھی ملے ہیں۔
شاہ پورہ تھانہ پولیس کے مطابق 28 سالہ انشول ولد آنند بنسوڑ ترلنگا کی وکاس کنج کالونی میں کرائے کے کمرے میں رہتا تھا۔ انشول، اصل میں واراسیونی ضلع بالاگھاٹ کا رہنے والا تھا، پانچ سال سے بھوپال میں تھا۔ یہاں ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں پریکٹس بھی شروع کر دی تھی۔ جمعہ کی رات انشول کی ماں نے اپنے بیٹے سے بات کرنے کے لیے کئی بار فون کیا، لیکن فون نہیں آیا۔ فکر مند ماں نے انشول کے دوستوں سے کہا۔
دوست انشول کے کمرے میں پہنچ گئے۔ زور سے چیخنے کے بعد بھی انشول نے کمرے سے کوئی جواب نہیں دیا تو دوستوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے کمرے کا دروازہ توڑا تو انشول کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ ایس آئی ایس این ساہو، جو کیس کی تحقیقات کررہے ہیں، نے بتایا کہ انشول نے خود کو پھانسی دینے سے پہلے آنکھوں پر پٹی باندھی تھی۔ اس کے کانوں میں ہیڈ فون بھی تھے۔ انشول کے والد وراسیوانی میں پی ڈبلیو ڈی میں ایس ڈی او کے طور پر تعینات ہیں۔ بڑا بھائی ممبئی میں آر بی آئی میں تعینات ہے۔ شاہ پورہ ٹی آئی رگھوناتھ سنگھ نے بتایا کہ غم کی وجہ سے انشول کے رشتہ داروں کا بیان ابھی تک نہیں لیا جا سکا۔ جس کی وجہ سے خودکشی کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔