گیا/پٹنہ، 13 مئی (یواین آئی) کیرالہ کی سرزمین میں پیدا ہونے والی 16 سالہ دھلانا کے.ایس. کی کہانی صرف ایک کھلاڑی کی نہیں بلکہ اٹوٹ یقین اور کبھی ہار نہ ماننے والے حوصلے کی مثال ہے۔کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2025 کے پلیٹ فارم پر کلاری پیٹو کی اس کھلاڑی نے گزشتہ تین سالوں میں دو طلائی اور ایک کانسی کا تمغہ جیت کر نہ صرف اپنے صوبے کا نام روشن کیا بلکہ یہ بھی ثابت کر دیا کہ اگر دل میں کچھ کر گزرنے کی خواہش ہو اور خود پر اٹوٹ یقین ہو تو بڑی سے بڑی مشکلات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
دھلانا، جن کے ہاتھوں میں کیرالہ کی صدیوں پرانی مارشل آرٹ کلاری پیٹو کی طاقت اور پھرتی بستی ہے، نے بہار میں پہلی بار منعقد ہونے والے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز 2025 میں لڑکیوں کے چووا ڈوکل زمرے کے فائنل میں اپنی صلاحیت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ کرناٹک کی لریشا شرما جیسی مضبوط حریف کے سامنے انہوں نے جس خود اعتمادی اور مہارت کا تعارف کرایا، اس نے انہیں نہ صرف طلائی تمغہ دلوایا بلکہ ان کے کھیلو انڈیا کیریئر کا دوسرا سنہری باب بھی لکھ دیا۔یہ دھلانا کا تیسرا کھیلو انڈیا گیمز ہے۔ مدھیہ پردیش میں انہوں نے پہلی بار طلائی تمغہ جیتا تھا، جو ان کے اندر چھپی صلاحیت کا پہلا ثبوت تھا۔ اس کے بعد گزشتہ سال تمل ناڈو میں انہیں کانسی ملا، جو یہ دکھاتا ہے کہ جیت کا سفر ہمیشہ سیدھا نہیں ہوتا لیکن اہم ہے اس راہ پر چلتے رہنا۔اپنی اس نئی کامیابی کے بعد دھلانا نے اپنے جذبات ساجھاکرتے ہوئے کہا، “جب آپ اپنی محنت کا پھل چکھتے ہیں تو ایک عجیب سا اطمینان ملتا ہے۔ اسی محنت نے مجھے یہ بھروسہ دلایا کہ میں یہ کر سکتی ہوں۔