سرینگر2جون: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی نے پیر کے روز جیناپورہ کا دورہ کیا۔ اس دوران انھوں نے سماجی کارکن ماکھن لال رینا کے اہل خانہ سے ملاقات کر خراج عقیدت پیش کی اور غم میں ڈوبے کنبہ کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس ملاقات کے دوران محبوبہ مفتی کے ساتھ سابق رکن اسمبلی اعجاز احمد میر، ڈی ڈی سی رکن راجہ وحید اور دیگر پارٹی کارکنان بھی موجود تھے۔ دراصل حال ہی میں ماکھن لال رینا کی سنگین بیماری کے سبب موت ہو گئی تھی۔ رینا عوامی خدمت کے لیے وقف رہتے تھے، اس لیے لوگ ان کا بے حد احترام کرتے تھے۔ شوپیاں میں جیناپورہ میں کشمیری پنڈت اور سماجی کارکن ماکھن لال رینا کا جب انتقال ہوا تھا تو انسانیت کی مثال پیش کرتے ہوئے ان کی آخری رسومات ان کے مسلم پڑوسیوں نے کی۔
اس واقعہ نے فرقہ وارانہ خیر سگالی کو فروغ دیا اور ایسے وقت میں جبکہ فرقہ وارانہ کشیدگی عام ہے، کشمیری مسلمانوں کا عمل پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس درمیان محبوبہ مفتی نے آج جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات بھی کی۔ اس دوران انھوں نے وادی میں کشمیری پنڈتوں کی واپسی پر زور دیا۔ اس دوران انھوں نے ایل جی کو ایک تجویز بھی سونپی۔ ملاقات کے بعد محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کے بغیر کوئی سیاسی عمل پورا نہیں ہوتا۔ ہم نے ایل جی کو ایک دستاویز سونپا ہے، اسے عمر عبداللہ وزیر وزیر داخلہ کو بھی بھیجا ہے۔