نئی دہلی15اپریل: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کی دہلی حکومت کی جانب سے ای ڈبلیو ایس (اقتصادی طور پر کمزور طبقہ) سرٹیفکیٹ کے اجرا پر دھاندلی کے نام پر پابندی عائد کرنا غریب طلبہ سے ان کا تعلیمی حق چھیننے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کہیں دھاندلی ہوئی ہے تو محکمہ تعلیم اس کی مکمل تحقیقات کرے، لیکن اس بنیاد پر سبھی غریب طلبہ کو سزا دینا ناانصافی ہے۔ دیویندر یادو نے الزام عائد کیا کہ ریکھا گپتا کی قیادت والی بی جے پی حکومت ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کے ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکالرشپ اور ان طبقات کی تعلیم کے لیے مختص بجٹ میں کٹوتی اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی سمیت ملک بھر میں بی جے پی نے ’ڈبل انجن‘ حکومت کے نام پر صنعتکاروں کے مفادات کو ترجیح دینا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی میں ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ پر فوری اثر کے ساتھ پابندی عائد کرنا نجی اسکولوں کو فائدہ پہنچانے کی ایک کوشش ہے تاکہ غریب بچوں کا داخلہ روکا جا سکے اور فیس کے نام پر لوٹ جاری رہے۔ انہوں نے دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتے قبل بھی اسکولوں کی من مانے فیس میں اضافے کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی۔ فیس میں اضافے سے والدین پر بوجھ بڑھے گا اور بچوں کی تعلیم مہنگی ہو جائے گی۔ یادو نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں میں ای ڈبلیو ایس کے تحت 25 فیصد نشستیں مخصوص ہوتی ہیں، جبکہ ملازمتوں میں بھی 10 فیصد ریزرویشن اسی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملتا ہے۔ ایسے میں سرٹیفکیٹ پر پابندی غریبوں کو تعلیم اور روزگار سے محروم کرنے کا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سی بی ایس ای کے 10ویں اور 12ویں جماعت کے نتائج آنے والے ہیں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ شروع ہونے والا ہے۔