پٹنہ 20اپریل: رواں سال ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب کی تیاری میں کانگریس پوری دلجمعی کے ساتھ لگ چکی ہے۔ اسی سلسلے میں بہار دورے پر پہنچے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی اور جے ڈی یو اتحاد پر جم کر حملہ بولا ہے۔ بکسر کے ڈلساگر اسٹیڈیم میں اتوار (20 اپریل) کو پارٹی کی ’جے باپو، جے بھیم اور جے سنویدھان‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’نتیش کمار اور بی جے پی کا موقع پرست اتحاد ریاست کے لوگوں کے حق میں بہتر نہیں ہے۔ نتیش کمار صرف کرسی کے لیے پالا بدلتے ہیں۔ جے ڈی یو سربراہ نے اس نظریہ کے حامل لوگوں سے ہاتھ ملا لیا ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا۔‘‘ ملکارجن کھڑگے نے مودی کے وعدے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’بہار کے لیے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے پیکج کے وزیر اعظم کے وعدے کا کیا ہوا؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی جھوٹ کی فیکٹری چلا رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ بہار کے لوگوں کو نتیش کمار سے پوچھنا چاہیے کہ وزیر اعظم مودی نے 18 اگست 2015 کو بہار کے لیے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے پیکج کا جو وعدہ کیا تھا، اس کا کیا ہوا؟ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے حوالے سے کہا کہ ’’راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی سماج کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ غریبوں، خواتین اور سماج کے کمزور طبقوں کے خلاف ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’آر ایس ایس-بی جے پی سماج کی بہتری کے بارے میں نہیں سوچ سکتے ہیں۔ وہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے میں یقین کرتے ہیں۔‘‘ کانگریس صدر نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے کہا کہ ’’پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا وقف قانون بی جے پی-آر ایس ایس کی طبقوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔‘‘