اندور 10جون:اندور ٹرانسپورٹ کے تاجر راجہ رگھوونشی (29) کے شیلانگ (میگھالیہ ) میں ہوئے قتل کے معاملے میں گرفتار چار ملزمان – راج کشواہا، آکاش راجپوت، وشال چوہان اور آنند کرمی – نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے راجہ رگھوونشی کا قتل کیا ہے۔ قتل کے وقت مقتول کی بیوی سونم وہاں موجود تھی اور اپنے شوہر کو مرتے ہوئے دیکھتی تھی۔قتل کی سازش بیوی سونم نے ہی رچی تھی۔اندور کرائم برانچ کے اے سی پی پونم چند نے بتایا کہ چاروں ملزمان نے بتایا کہ اندور سے شیلانگ کے لیے کوئی سیدھی ٹرین نہیں ہے۔ اس لیے وہ ٹرین کے ذریعے گوہاٹی کے راستے شیلانگ پہنچا۔ وشال نے ہتھیار خریدا تھا۔ وہ پہلا شخص تھا جس نےراجہ پر پیچھے سے حملہ کیا۔ جب راجہ بے ہوش ہوا تو سب نے مل کر اسے نیچے کھائی میں پھینک دیا۔آپ کو بتاتے چلیں کہ راجہ سونم کی شادی 11 مئی کو ہوئی تھی۔ راجہ اور سونم 21 مئی کو شیلانگ پہنچے۔ 23 مئی کو اہل خانہ سے آخری بات کی۔ راجہ کی لاش 2 جون کو ملی تھی۔ 17 دنوں سے لاپتہ سونم ایک دن پہلے 9 جون کو غازی پور میں ملی تھی۔اس کے بعد ہی قتل کا انکشاف ہوا تھا۔منگل کو شیلانگ پولیس سونم کے ساتھ سب سے پہلے پٹنہ ایئرپورٹ پہنچی۔ یہاں سے اسے پہلے کولکتہ اور پھر گوہاٹی لے جایا گیا۔ یہاں سے اسے شیلانگ لے جایا جا رہا ہے۔ یہاں شیلانگ پولیس کی ایک ٹیم پہلے چار ملزمان کو اندور سے دہلی لے گئی۔ یہاں سے آپ گوہاٹی اور پھر شیلانگ کے لیے کنیکٹنگ فلائٹ لے رہے ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ سونم کو غازی پور کورٹ نے 3 دن کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر میگھالیہ پولیس کے حوالے کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اندور کی عدالت نے چار ملزمان کو 7 دن کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر حوالے کر دیا ہے۔