وارانسی29مارچ: دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما کے الہ آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کے خلاف ایک طرف جہاں الہ آباد میں کئی دنوں سے احتجاج جاری ہے وہیں، وارانسی میں بھی وکلا نے اس معاملہ پر زبردست احتجاج کیا۔ ہفتے کے روز وارانسی سیشن کورٹ میں وکلا نے مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور عدالت میں کام کاج ترک کر دیا۔ وارانسی سینٹرل بار ایسوسی ایشن کے صدر منگلیش دوبے نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس یہ موقع تھا کہ وہ کرپشن کے خلاف اپنی زیرو ٹالرنس پالیسی کا مظاہرہ کرتا، لیکن جسٹس یشونت ورما کے معاملے میں ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ورما کے خلاف کارروائی کے بجائے ان کا تبادلہ کر دیا گیا، جو کرپشن کے خلاف نرم رویہ ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کے حقوق کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے آج عدالت میں کام کاج بند رکھا۔ واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما کے گھر سے مبینہ طور پر جلی ہوئی کرنسی کی گڈیاں برآمد ہوئی تھیں۔ اس معاملے کے بعد سپریم کورٹ کے کالجیم نے ان کا تبادلہ الہ آباد ہائی کورٹ کرنے کی سفارش کی تھی۔ جمعہ کے روز مرکزی حکومت نے اس سفارش کو منظوری دے دی۔ وزارت قانون و انصاف کے تحت محکمہ انصاف نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوریہ نے چیف جسٹس آف انڈیا سے مشورے کے بعد جسٹس یشونت ورما کو الہ آباد ہائی کورٹ میں جج کے طور پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ انہیں جلد از جلد الہ آباد ہائی کورٹ میں اپنا عہدہ سنبھالنے کا حکم دیا گیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انیل تیواری نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وکلا نے جسٹس ورما کے تبادلے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بار ایسوسی ایشن اور سابقہ عہدیداران کی ایک اہم میٹنگ بلائی گئی ہے، جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ وکلا نے حکومت اور سپریم کورٹ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرپشن کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور انصاف کے حق میں آواز بلند کریں گے۔