نئی دہلی 22اپریل: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے مرکزی حکومت کے ذریعہ وقف قانون میں کی گئی ترامیم کے خلاف ’تحفظ اوقاف کانفرنس‘ کا انعقاد کیا ہے۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے مرکز کی مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نفرت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے لوگ ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اور سیاسی شخصیات پر دباؤ بنا کر وقف بل کو پاس کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔‘‘ بدایوں سے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اس تقریب میں بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’وقف کے پاس موجود خطیر زمینیں بی جے پی کو برداشت نہیں ہو رہی ہیں۔ لیکن ہندو سماج کا اکثریت مسلمانوں کے ساتھ ہے۔ اس لڑائی میں مسلم تنہا نہیں ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ 35 فیصد سے زیادہ نہیں ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ کئی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں، جو سیاسی شخصیات پر دباؤ بنا کر اس بل کو پاس کرانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ چاہے وہ آندھرا پردیش، بہار، مغربی یوپی کے لوگ ہوں، یا پھر نتیش، نائیڈو، جینت، دیوگوڑا جیسے سیاسی لیڈران ہوں۔ انھیں سیاسی طریقے سے سبق سکھانا ہوگا۔ بہار میں انتخاب آ رہے ہیں، یہیں سے شروعات کریں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ رواں سال کے آخر میں بہار میں اسمبلی انتخاب مجوزہ ہے۔ اس وقت بہار میں این ڈی اے کی حکومت ہے۔ اس میں بی جے پی کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو بھی شامل ہے۔ دھرمیندر یادو نے سیکولر ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ اس انتخاب میں این ڈی اے کو شکست دیں۔ انھوں نے مسلم طبقہ کو یہ یقین بھی دلایا کہ سماجوادی پارٹی ہمیشہ ان کی حمایت میں کھڑی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’اکھلیش یادو پوری طاقت سے آپ کے ہر فیصلے پر آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ چاہے سڑک ہو، پارلیمنٹ ہو، سپریم کورٹ ہو، سماجوادی پارٹی آپ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔‘‘