ملتان، 07 اکتوبر (یو این آئی) شان مسعود (151) اور عبداللہ شفیق (102) کی شاندار اننگز کی بدولت پاکستان نے پیر کو شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں پر 328 رنز بنا لیے ہیں۔ اگرچہ آخری سیشن میں انگلینڈ نے تین وکٹوں کے نقصان کے بعد میچ میں واپسی کی۔ ایک وقت میں پاکستان چائے کے وقت تک ایک وکٹ پر 233 رنز بنا کر بڑے اسکور کی طرف بڑھ رہا تھا، آخری سیشن میں انگلینڈ نے شاندار کم بیک کیا اور میچ میں پاکستان کی تین وکٹیں لے لیں۔ 60ویں اوور میں گس اٹکنسن نے عبداللہ شفیق (102) کو آؤٹ کر کے دوسری وکٹ کے لیے 253 رنز کی شراکت کو توڑا۔ 64ویں اوور میں جیک لیچ نے شان مسعود (151) کو اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کرکے پویلین بھیجا۔ بحیثیت کپتان شان مسعود نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی ہے۔ یہ ان کی بطور کھلاڑی 5ویں ٹیسٹ سنچری ہے۔ دوسری جانب عبداللہ شفیق نے اپنی سنچری (102 رنز) کے لیے 184 گیندوں کا سامنا کیا۔ اس کے بعد بابر اعظم (30) کو ووکس نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں آج ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ بیٹنگ کے لیے آنے والے پاکستان کا آغاز اچھا نہ تھا اور پانچویں اوور میں گس ایٹکنسن نے سیم ایوب (چار) کو وکٹ کیپر اسمتھ کے ہاتھوں کیچ کروا کر انگلینڈ کو پہلی کامیابی دلائی۔ کھیل کے اختتام پر سعود شکیل (35 ناٹ آؤٹ) اور نسیم شاہ صفر پر ناٹ آؤٹ رہے۔ انگلینڈ کے گیند بازوں نے میچ کے آخری سیشن میں مزید تین وکٹیں لے کر پاکستان کو بڑا سکور کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔ انگلینڈ کی جانب سے گس اٹکنسن نے 15 اوورز میں 70 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ کرس ووکس اور جیک لیچ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود اور عبداللہ شفیق نے انگلینڈ کے خلاف پیر کو شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن دوسرے وکٹ کے لیے 253 رنز کی ریکارڈ شراکت قائم کی۔اوپننگ بلے باز صائم ایوب کے چار رن کے اسکور پر آؤٹ ہونے کے بعد بلے بازی کرنے آئے کپتان شان نے شفیق کے ساتھ اننگ کو آگے بڑھانا شروع کیا۔ دونوں بلے بازوں نے انگلینڈ کے گیند بازوں کو کوئی موقع دیئے بغیر اپنی اپنی سنچریاں مکمل کیں۔ شان نے 151 رنز کی شاندار اننگ کھیلی جب کہ شفیق نے 102 رنز بنائے۔ یہ پاکستان کی جانب سے دوسرے وکٹ کے لیے چوتھی سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس سے قبل 1971 میں مشتاق محمد اور ظہیر عباس نے انگلینڈ کے خلاف 291 رنز کی شراکت داری کی تھی۔ اس کے بعد 2012 میں اظہر علی اور محمد حفیظ نے سری لنکا کے خلاف 287 رنز بنائے۔ اسی طرح 1996 میں اعجاز احمد اور سعید انور نے آسٹریلیا کے خلاف 262 رنز کی شراکت داری کی تھی۔