نئی دہلی27ستمبر:عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی غیر حاضری میں ہونے والے دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی 18ویں نشست کے انتخاب میں بی جے پی کے سندر سنگھ تنور کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ یہ نشست بی جے پی کے رہنما کمل جیت سہراوت کے مغربی دہلی سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئے۔ انتخاب کا آغاز جمعہ کو دوپہر ایک بجے ہوا۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) اور کانگریس نے اصولوں کی خلاف ورزی کی بنا پر انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔ دراصل، دہلی کے نائب ایل جی ونے کمار سکسینہ نے اسٹینڈنگ کمیٹی کی خالی نشست پر انتخاب کرانے کا حکم رات کو 10 بجے دیا تھا۔ جس کے بعد ایم سی ڈی کے اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعرات کو انتخاب نہیں کرایا جا سکتا، کیونکہ عآپ اور کانگریس کے ارکان اجلاس سے چلے گئے تھے۔ تاہم، بعد میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا گیا۔ میئر شیلی اوبرائے نے 5 اکتوبر کو انتخاب کرانے کی بات کہی تھی، مگر ایل جی نے اس فیصلے کو پلٹ دیا۔ موجودہ صورتحال میں ایڈیشنل کمشنر جتیندر یادو کو انتخابات کا پریزائڈنگ آفیسر مقرر کیا گیا تھا، جنہوں نے اس عمل کی نگرانی کی۔ اس صورتحال پر بی جے پی کے ارکان نے خوشی کا اظہار کیا، جبکہ عآپ اور کانگریس نے اس عمل کی مذمت کی۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا، ’’یہ بہت افسوسناک ہے کہ بی جے پی نے انتخابات میں دھاندلی کی ہے۔ عوام کو یہ واضح ہو گیا کہ ان کے منتخب نمائندے ان کے مفادات کے لیے نہیں بلکہ اپنے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘ کیجریوال نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور وہ آئندہ انتخابات میں عوامی اعتماد کا بھرپور مظاہرہ کریں گے۔کانگریس کے رہنما دیویندر یادو نے کہا، ’’ہندوستان کی جمہوریت میں یہ ایک بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی نے انتخابات کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ عوام کے مفادات کی حمایت کرتی ہے اور ہم اس معاملے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔‘