نئی دہلی25ستمبر:مرکزی حکومت نے بدھ کے روز ایک اہم جانکاری یہ دی ہے کہ ہندوستان (39.1) ’ایشیا پاور انڈیکس‘ میں جاپان (38.9) کو پیچھے چھوڑ کر تیسرا سب سے طاقتور ملک بن گیا ہے۔ اس انڈیکس میں پہلا مقام امریکہ (81.7) اور دوسرا مقام چین (72.7) کو حاصل ہوا ہے۔ مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے اس سلسلے میں خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہندوستان کی تیز معاشی ترقی، نوجوان آبادی، معیشت کی وسعت کے سبب ہندوستان کی حالت بہتر ہوئی ہے۔ مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات کے ذریعہ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک بڑی تبدیلی کے تحت ہندوستان نے جاپان کو پیچھے چھوڑ کر ایشیا پاور انڈیکس میں تیسرے سب سے طاقتور ملک کا درجہ حاصل کیا ہے۔ یہ ہندوستان کی دنیا بھر میں بڑھ رہی ساکھ کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ وزارت نے بتایا کہ ایشیا پاور انڈیکس میں پتہ چلا ہے کہ علاقائی طاقتوں کی فہرست میں بھی ہندوستان کی حالت لگاتار بہتر ہو رہی ہے اور ہندوستان کا اثر بھی بڑھ رہا ہے۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی رینکنگ بہتر ہونے میں سب سے اہم فیکٹر اس کی معاشی ترقی ہے۔
ہندوستان نے کورونا وبا کے بعد زبردست معاشی ریکوری کی جس کی وجہ سے ہندوستان کی معاشی صلاحیت میں 4.2 پوائنٹس کا اضافہ درج کیا گیا۔ ملک کی معاشی ترقی میں اس کی بڑی آبادی کا اہم کردار ہے اور مضبوط معاشی شرح ترقی کے سبب ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف گامزن ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایشیا پاور انڈیکس کی شروعات 2018 میں ’لاوی انسٹی ٹیوٹ‘ کے ذریعہ کی گئی تھی۔ اس میں ایشیا پیسفک علاقہ میں سالانہ بنیاد پر طاقتور ممالک کی ایک فہرست تیار کی جاتی ہے۔ اس میں ایشیا پیسفک کے 27 ممالک کی حالت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ایشیا پاور انڈیکس میں کسی بھی ملک کی طاقت کا اندازہ اس کی معاشی صلاحیت، فوجی صلاحیت، مستقبل کے وسائل، معاشی شراکت داری، دفاعی نیٹورک، اسٹریٹجک اثر اور ثقافتی اثر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔