نئی دہلی 22ستمبر: آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر چندرابابو نائیڈو کے تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) پر لگائے گئے الزامات پر فوری کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ نائیڈو نے اپنے حالیہ بیان میں تروپتی کے پرساد (لڈو) کی تیاری میں استعمال ہونے والے گھی کی خالصت پر سوالات اٹھائے تھے، جسے جگن نے غیر ذمہ دارانہ اور سیاسی طور پر متحرک بیان قرار دیا ہے۔ جگن نے کہا کہ نائیڈو کا یہ بیان نہ صرف کروڑوں ہندو بھکتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہا ہے، بلکہ عالمی شہرت یافتہ ٹی ٹی ڈی کی پاکیزگی پر بھی سوال کھڑا کر رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ٹی ٹی ڈی میں پرساد تیار کرنے کے لیے سخت معیار اور جانچ کے طریقے اپنائے گئے ہیں، جن میں ای-ٹینڈنگ، معتبر لیب ٹیسٹ اور کئی سطحوں کی جانچ شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں بھی یہی معیار نافذ تھے۔ جگن نے تشویش کا اظہار کیا کہ ان جھوٹے الزامات سے ٹی ٹی ڈی کی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے اور بھکتوں کا اعتماد بھی کمزور ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیڈو کو ان کی حرکات کے لیے پھٹکار لگائیں اور سچائی کو واضح کریں تاکہ بھکتوں کا اعتماد بحال ہو سکے۔ یہ خط اس وقت سامنے آیا ہے جب ریاست کی نئی حکومت کے 100 دن مکمل ہو چکے ہیں، اور نائیڈو نے ایک سیاسی اجلاس میں یہ متنازعہ بیان دیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت کے دو ماہ بعد ہوا جب ٹی ٹی ڈی نے سخت معیار کنٹرول کی وجہ سے گھی کے ایک ٹینکر کو مسترد کر دیا تھا۔ جگن نے کہا کہ نائیڈو کے بے بنیاد الزامات ان کی حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے اور اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہیں۔