لکھنو19ستمبر:گزشتہ دنوں غازی پور شہر کوتوالی کے زمانیہ ریلوے برج کے نیچے ریلوے ٹریک پر لکڑی کا ایک ٹکڑا پڑا ہوا تھا جو سوتنترتا سینانی سپر فاسٹ ایکسپریس کے انجن سے ٹکرا گیا تھا۔ اس سے پائپ پھٹ گئی تھی اور انجن فیل ہو گیا تھا۔ نتیجہ یہ ہوا تھا کہ ٹرین تقریباً ڈھائی گھنٹے تک ٹریک پر کھڑی رہی اور اس سے دیگر ٹرینوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق لکڑی کا یہ ٹکڑا رکھنے والے ملزم کو پولیس نے آر پی ایف اور جی آر پی کی مدد سے زمانیہ رضا گنج ریلوے برج کے نیچے سے گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لکڑی کے ٹکڑا کے ساتھ چلم بھی برآمد کی گئی ہے اور پورے معاملے کی تفتیش تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ غازی پور ستی اور غازی پور گھاٹ اسٹیشن کے درمیان 126/31 کلو میٹر کے پاس 16 ستمبر کو سوتنترتا سینانی سپرفاسٹ ایکسپریس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ اوڑیہار جنکشن سے نیا انجن لا کر اس ٹرین کو روانہ کیا گیا تھا اور پھر اس پورے معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں کوتوالی پولیس نے مقدمہ درج کر ملزم کی تلاش شروع کی تھی۔ پولیس ٹیم ٹریک کی نگرانی کرتے ہوئے زمانیہ رضا گنج ریلوے برج کے قریب پہنچی تو پل کے اوپر جھاڑی میں کسی شخص کے آنے کی آواز سنائی دی۔ اسی دوران ایک شخص ہاتھ میں لکڑی کا ٹکڑا لیے پل سے اتر کر ریلوے ٹریک کی طرف بڑھتا دکھائی دیا۔ پولیس نے گھیر کر اسے پکڑ لیا۔ پوچھ تاچھ میں اس نے اپنا نام آشیش گپتا بتایا۔ انچارج انسپکٹر دین دیال پانڈے کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے ملزم کو نشے کی عادت ہے جس کی وجہ سے بیوی اور بچے نے چار سال پہلے ہی اسے چھوڑ دیا۔ پوچھ تاچھ میں اس نے بتایا کہ گھر سے الگ رہنے کے سبب وہ ریلوے برج کے نیچے ہی ایک گوشے میں رات گزارتا ہے۔ دیر رات تک گھومنے کے بعد اکثر رات میں پل کے نیچے نشہ کرنے کے بعد سو جاتا ہے۔ برج کے نیچے سوتے وقت وہ لکڑی کے ٹکڑے کو اپنے پاس رکھتا ہے، تاکہ کوئی جانور آنے پر اسے بھگایا جا سکے۔ اسی لکڑی کے ٹکڑے کو سر کے نیچے رکھ کر سو بھی جاتا ہے۔ اس نے اعتراف کیا کہ 16 ستمبر کو بھی وہ سرہانے لکڑی رکھ کر سو رہا تھا۔ نشہ زیادہ ہونے کے سبب لکڑی کو ٹریک سے ہٹائے بغیر ہی وہاں سے چلا گیا تھا۔