نئی دہلی19ستمبر: لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی لیڈران کے متنازعہ بیانات کے بعد جاری سیاسی ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے خط پر مرکزی وزیر جے پی نڈا نے جوابی حملہ کیا۔ اب جے پی نڈا کے اس خط پر کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے خط لکھ کر سخت جواب دیا ہے۔ نڈا نے کانگریس صدر کھڑگے کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے گزشتہ دس سالوں میں پی ایم نریندر مودی کو 100 سے زائد گالیاں دیں۔ اس طرح کے جواب سے جئے رام رمیش نے ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد کی جان کو خطرے جیسے سنگین معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی بہت پریشنا کرنے والی ہے۔ یہ کبھی مت بھولیے کہ مہاتما گاندھی کے افسوسناک قتل سے بہت پہلے آپ کے نظریاتی آبا و اجداد نے باپو کے خلاف تشدد اور نفرت کا ماحول بنانے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ جئے رام رمیش نے یہ خط سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی شیئر کیا ہے۔ خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’محترم نڈا جی، کانگریس اس بات سے نہ صرف حیران ہے بلکہ فکر مند بھی ہے کہ ہمارے قومی صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے کے ذریعہ وزیر اعظم کو تحریر کردہ خط آپ کے پاس رد عمل کے لیے بھیجا گیا۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد کی جان کو خطرے جیسے سنگین معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی بہت پریشان کرنے والی ہے۔ ملکارجن کھڑگے کے خط پر آپ کا رد عمل طفلانہ اور سطحی ہے۔ یہ راہل گاندھی کی زندگی پر منڈلا رہے سنگین خطرات سے دھیان بھٹکانے کی شرمناک کوشش ہے۔ جس پارٹی کے لیڈران نے اس ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہے، اس کانگریس پارٹی کو نیشنلسٹ کا سرٹیفکیٹ دینے سے پہلے آپ کو اپنی پارٹی اور اس کے نظریات پر غور کرنا چاہیے۔ یہ کبھی مت بھولیے کہ مہاتما گاندھی کے افسوسناک قتل سے بہت پہلے آپ کے نظریاتی آبا و اجداد نے باپو کے خلاف تشدد اور نفرت کا ماحول بنانے میں اہم کردار نبھایا تھا۔‘‘