مودہا۔١٨/ستمبر (پریس ریلیز) اتر پردیش کے مودہا کے حسین گنج میں واقع خانقاہ نظامیہ میں کل ہند نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا ۔کل ہند نعتیہ مشاعرہ کی صدارت کے فرائض ممتاز صوفی بزرگ حاجی افتخار احمد نظامی نے انجام دیئے جبکہ ممتاز محقق و معروف صحافی ڈاکٹر مہتاب عالم نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ڈاکٹر مہتاب عالم نے مشاعرہ سے قبل اسلام کی نشر و اشاعت میں صوفیاء کرام کی خدمات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان میں اسلامی تعلیمات کے فروغ میں اہل سلاسل کے بزرگان دین کی خدمات تپتے صحرا میں آبشار کی مانند ہیں ۔اہل سلاسل کے بزرگان دین نے اپنی خانقاہوں سے صلح کل کا جو پیغام دیا تھا اسی پیغام کی ہندستان کو ضرورت ہے ۔آج کے ترقی یافتہ دور میں دنیا بارود کے ڈھیر پر کھڑی ہوئی ہے اور صوفیاء کرام کی تعلیمات پر عمل کرکے ہی ہم دنیا میں امن قائم کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اردو زبان جو ہندستان میں پیدا ہوئی اور پروان چڑھی یہ شیریں زبان بھی محبوب الٰہی حضرت نظام الدین اولیاء رحمت اللہ علیہ کے آستانے کی بخشش ہے ۔انہوں نے صوفیاء چشت اور نظامی سلسلہ کے بزرگانِ دین کی خدمات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی ۔
جشن آمد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے منعقدہ کل ہند مشاعرہ كا آغاز فہیم پہانوی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔اس کے بعد مجاہد السلام نے حمد باری تعالیٰ پیش کی۔کل ہند نعتیہ مشاعرہ میں مسیح نظامی مودھوی ،محمد علی ساحل ،کاوش رودولوی ، تنویر اختر مووی ،فہیم پہا نوی، تاج الدین نظامی مو دھوی، مجاہد السلام ،فہیم رضا کھیڑ وی ،یاور مودھوی نے اپنا بہترین کلام بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کیا ۔جب شعراء کرام اپنا منتخب کلام بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کرتے تو سامعین پر وجد کی کیفیت طاری ہو جاتی اور پوری محفل سبحان اللہ کی صداؤں سے گونج اٹھتی ۔کل ہند نعتیہ مشاعرہ کے کنوینر مسیح نظامی مودھوی نے مشاعرہ کے اختتام پر اسوہ رسول اللہ پر چلنے کی تلقین کی جبکہ یاور نظامی مودھوی نے شرکا کا شکر یہ ادا کرتے ہوئے کل ہند نعتیہ مشاعرہ کو آئندہ سال تک کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔