اسپرنٹر محمد انس یحیی:. ہندوستان کے روشن ایتھلیٹ ستاروں میں سے ایک

0
5

نئی دہلی، 16 ستمبر (یو این آئی) محمد انس یحییٰ کا شمار ہندوستان کے باصلاحیت اور نوجوان ایتھلیٹس میں کیا جاتا ہے۔انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کر کے خاندان کے ساتھ ساتھ ملک کا نام بھی روشن کیا ہے۔محمد انس ٹریک اینڈ فیلڈ میں ایک ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ملک کو بین الاقوامی سطح پر ایک چمکدار ستارے کی طرح روشن کیا۔اپنی بہترین پرفارمینس او قابلیت کی بنیاد پر انس دوسرے ہندوستانی نوجوان ایتھلیٹس کے لئے ایک مشعل راہ ہیں۔ محمد انس یحییٰ 17 ستمبر 1994 کو کیرالہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں نیلامیل میں پیدا ہوئے ۔یہ تعجب کی بات نہیں تھی کہ انہوں نے ایتھلیٹکس میں اپنا کیریئر شروع کیا۔ انہوں نے نیلمیل میں اسٹائل اسپورٹس اکیڈمی میں ایتھلیٹکس کی تعلیم حاصل کی۔ ایتھلیٹکس میں حصہ لینا ان کے لیے کوئی حیرت کی بات نہیں تھی کیونکہ ان کے والد یحیی ایک ریاستی سطح کے ایتھلیٹ ر ہ چکے ہیں اور انس نے 2008 کے اولمپکس میں جمیکا کے لیجنڈ یوسین بولٹ کو بیجنگ ٹریک پر دوڑتے ہوئے دیکھ کر اس کھیل میں دلچسپی لی۔محمد انس ایک ہندستانی پیشہ رنر ہیں۔ انہیں بلیو میل ایکسپریس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کا قد تقریباً پانچ فٹ دس انچ ہے اور وزن 70 کلو ہے۔ انہوں نے گیلینا بخارینااور پی پی جے کمار جیسے تربیت یافتہ کوچیز سے اس کھیل میں مہارت حاصل . محمد انس کے پاس 400 میٹر کے زمرے میں تیز ترین ہندوستانی رنر ہونے کا خطاب ہے۔ کامن ویلتھ گیمز کے لیے کوالیفائی کرنے والا دوسرے ہندوستانی ایتھلیٹ ہیں۔ سال 2015 میں، اس نے قومی سطح پر کیرالہ کے لیے 4×400 میٹر ریلے میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ محمد انس یحییٰ نے 7 مئی 2015 کو اسپورٹس کوٹہ کے ذریعے انڈین نیوی میں بطور سیلر شمولیت اختیار کی۔محمد انس نے کالی کٹ یونیورسٹی کے لیے مزید تمغے جیتے۔ 2015 کے قومی کھیلوں میں بھی، اس نے کیرالہ کے لیے 4×400 میٹر ریلے میں چاندی کا تمغہ جیتا، جس کے بعد انھیں ہندوستانی بحریہ سے نوکری کے لیے کال موصول ہوئی، کیونکہ اس وقت انھیں مالی استحکام کی ضرورت تھی۔ سال2016 کے سینئر نیشنل گیمز میں، انس نے اپنی پہلی ہی کوشش میں 400 میٹر میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
اس سال، اس کھلاڑی نے پہلی بار انڈین گراں پری اور فیڈریشن کپ میں 46 سیکنڈ کی رکاوٹ کو توڑا، جو اس کے مختصر کیریئر میں ایک بڑی کامیابی تھی۔انس نے سال 2016 کے سمر اولمپکس میں 400 میٹر اور 4 × 400 میٹر ریلے میں حصہ لیا، اور 400 میٹر (45.24) میں قومی ریکارڈ اپنے نام کیا، جو انہوں نے 2019 کی چیک ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں قائم کیا۔ انس نے 2022 کے ایشیائی کھیلوں میں مردوں کے 4 × 400 میٹر ریلے ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا۔ انہوں نے 2024 کے اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی بھی کی ہے۔ انس نے اس سے قبل جون 2016 میں پولش ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 45.40 سیکنڈ کا وقت لگا کر قومی 400 میٹر کا ریکارڈ توڑا تھا، جو 2016 کے اولمپکس کے لیے بہترین کوالیفائنگ کی علامت تھا۔
وہ ملکھا سنگھ (1956 اور 1960) اور کے ایم بنو (2004) کے بعد اس اولمپک مقابلے کے لیے کوالیفائی کرنے والے تیسرے ہندوستانی کھلاڑی بنے۔ جولائی 2016 میں، انس اس ریلے ٹیم کا حصہ تھے جس نے بنگلور میں قومی 4×400 میٹر کا ریکارڈ توڑا اور ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا۔ اس نتیجے نے انہیں عالمی درجہ بندی میں 13 ویں نمبر پر پہنچا دیا۔