نئی دہلی، 15 ستمبر (یو این آئی)اسکواش فٹنس کے لحاظ سے مشکل ترین کھیلوں میں شمار ہوتا ہے اس لیے کم ہی لوگ اس کھیل کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ اس کھیل میں ہندستان کافی نمایاں مقام رکھتا ہے اوراسی وجہ سے ہندوستانی اسکواش کھلاڑیوں کو اپنے ملک کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی کامیابی ملنا شروع ہوئی ہیں۔ دپیکا پالیکل، سورو گھوشل اور رہتک بھٹاچاریہ جیسے نوجوان پہلے ہی ہندوستان میں گھریلو نام کما چکے ہیں، جن میں اناہت سنگھ اور ابھے سنگھ شامل ہیں، ہندوستانی اسکواش کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ان کھلاڑیوں نے بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہیں کھلاڑیوں میں ایک نام جوشنا چنپا کا بھی ہے۔جوشنا چنپا ایک ہندوستانی خاتون اسکواش کھلاڑی ہیں۔ جوشنا نے اپنے کیرئیر کا پہلا جونیئر اور سینئر نیشنل چیمپئن شپ اسکواش ٹائٹل صرف 14 برس کی عمر میں جیتا۔اس طرح وہ دونوں ٹائٹل جیتنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئیں۔ وہ 2005 میں انڈر 19 زمرے میں برٹش جونیئر اسکواش چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ہندوستانی تھیں اور سب سے کم عمر ہندوستانی خواتین کی قومی چیمپئن بھی تھیں۔ ان کے پاس 18 ٹائٹلز کے ساتھ سب سے زیادہ قومی چیمپئن شپ جیتنے کا ریکارڈ موجود ہے۔جوشنا چنپا 15 ستمبر 1986 کو چنئی، تمل ناڈو میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد انجان چنپا ، جو کورگ میں کافی کا باغ چلاتے تھے ، اسکواش کے بہترین کھلاڑی تھے۔ جوشنا نے سات برس کی عمر میں اسکواش کھیلنا شروع کیا۔ جب وہ آٹھ سال کی تھیں تو ان کے سامنے بیڈمنٹن یا ٹینس کھیلنے کے دو متبادل تھے۔ بالآخرانہوں نے اسکواش کو اپنا یا جسے جوشنا نے مدراس کرکٹ کلب میں کھیلنا شروع کیا۔ ان کے والد، جنہوں نے تمل ناڈو اسکواش ٹیم کی نمائندگی کی، ان کے پہلے کوچ بھی تھے۔
سال 2000 میں، جوشنا نے اپنے کیرئیر کا پہلا جونیئر اور سینئر نیشنل چیمپئن شپ ٹائٹل جیتا تھا۔ اور جب وہ 14 سال کی تھیں تو وہ دونوں ٹائٹل جیتنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئیں۔صرف دو سال بعد، 2003 میں، جوشنا نے انڈر 17 زمرے میں برٹش جونیئر اوپن ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کی۔ اگلے برس وہ اسی مقابلے کی انڈر 19 کیٹیگری کے فائنل میں پہنچی، لیکن اس بار وہ مصر کی اومینا عبدل کاوی سے ہار گئیں۔ 2005 میں، وہ دوبارہ اسی ٹورنامنٹ میں واپس آئیں اور جنوبی افریقہ کی ٹینیل شوارٹز کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا۔ جولائی 2005 میں، جوشنا نے بیلجیئم میں ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں حصہ لیا، جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی۔ جوشنا نے اپنا پہلا ڈبلیو آئی ایس پی اے ٹور ٹائٹل 2008 میں جیتا تھا۔ سال2010 میں، چنپا نے جرمن لیڈیز اوپن جیتا ۔ جب وہ مئی 2012 میں سات ماہ کے وقفے کے بعد واپس آئی تو اپنے آبائی شہر میں 2012 چنئی اوپن میں ڈبلیو آئی ایس پی اے ٹائٹل جیتا تھا۔
اپریل 2014 میں سابق عالمی چیمپئن آسٹریلیا کی ریچل گرنہم کو شکست دے کر رچمنڈ اوپن جیتا۔ اگست 2014 میں، جوشنا اور دیپیکا گلاسگو میں 2014 دولت مشترکہ کھیلوں میں خواتین کے ڈبلز میں پانچویں نمبر پر تھیں۔ گروپ مرحلے میں ہر میچ جیتنے کے بعد وہ کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں جہاں انہوں نے جوئل کنگ اور امنڈا لینڈ مرفی کو شکست دے کر ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ کامن ویلتھ گیمز میں یہ ہندوستان کا پہلا اسکواش تمغہ تھا۔ دسمبر 2015 میں، جوشنا نے اپنے کیرئیر کی اعلیٰ 13ویں عالمی درجہ بندی حاصل کی، وہ پہلی بار سب سے زیادہ رینک والی ہندوستانی خاتون کھلاڑی بن گئیں، جس نے رینکنگ کی فہرست میں دیپیکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔