برکت اللہ یونیورسٹی کے شعبہ لائف سائنس کی جانب سے عرشی صدیقی کو پی۔ایچ۔ڈی۔ ڈگری

0
7

بھوپال:11ستمبر:برکت اللہ یونیورسٹی کے لائف سائنس فیکلٹی کی جانب سے بایو ٹیکنالاجی کی ریسرچ پر عرشی صدیقی کو پی۔ایچ۔ڈی۔ (ڈاکٹرآف فلاسفی) کی ڈگری سے نوازاگیا۔
10ستمبر کو منٹوہال میں مدھیہ پردیش کے گورنر منگوبھائی پٹیل کی صدارت میں برکت اللہ یونیورسٹی کی کانووکیشن تقریب کاانعقاد کیاگیا۔ جس میںمدھیہ پردیش کے وزیراعلی موہن یادو ، ایجوکیشن منسٹراندرسنگھ پرمار، وائس چانسلر ایس کے جین ،رجسٹرار آئی کے منصوری نیز یونیورسٹی کےتمام پروفیسران ، اساتذہ، پڑھائی مکمل کرنے والے طلبا اور گولڈ میڈلسٹ شریک ہوئے۔
شعبہ لائف سائنس کی جانب سے ڈین راگنی گوہل وار نے عرشی صدیقی کو پی ایچ ڈی کی ڈگر کے لئے نام اناؤنس کیا۔ اور گورنر منگوبھائی پٹیل اوروزیراعلی مدھیہ پردیش ڈاکٹر موہن یادو کے مبارک ہاتھوں سے ڈگری سے نوازاگیا۔ عرشی صدیقی نے یہ ریسرچ پروفیسر انل پرکاش ترپاٹھی،رشمی چودھری ایمس بھوپال کے انڈر میں رہ کر دس سال میں پوری کی۔ان کی ریسرچ کاموضوع( ڈیولپمنٹ آف بیکٹیریلی ایکسپریسیڈ ری کمبائی نینٹ ایچ اے ون، ایچ ون این ون،آئی این ایف 14ای این 39 وائرس ہے) ، قابل ذکر ہے کہ عرشی صدیقی بھوپال کے مشہور شاعر مرحوم اشرف ندیم کی نواسی ہیں اور نسریف اشرف اورمحی الدین صدیقی کی بیٹی ہیں۔ انہیں شعبہ لائف سائنس اور تمام پروفیسران کی طرف سے روشن مستقبل اوردنیا وآخرت میں کامیابی کی دعاؤں سے نوازاگیا۔ ادارہ روز نامہ ندیم بھی عرشی صدیقی اوران کے والدین کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتاہے۔
وہیںگزشتہ روز اسی تقریب میں شعبہ عربی کی حسنہ صدیقی کو گولڈ میڈل سے نوازا گیاتھا، اس تقریب میں موجود برکت اللہ یونیورسٹی شعبہ عربی کی ہیڈ اورڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسر آشا رئیس صاحبہ نے ان کے لئے نیک خواہشات کااظہارکیا۔ نیز شعبہ عربی کی مہمان لیکچرار ڈاکٹر خالدہ صدیقی ، ڈاکٹر سفیان حسان ندوی، اورڈاکٹر سمیہ امتیاز نے ان کو روشن مستقبل اوردنیا وآخرت کی کامیابی کی دعاؤں سےنوازا اوران کے تمام ساتھیوں نے خوب خوب مبارکباد دی۔