آئین کو برقرار رکھنے کی بات کرنا ملک مخالف کیسے؟

0
7

نئی دہلی11ستمبر: کانگریس نے راہل گاندھی سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بدھ کے روز سوال کیا ہے کہ ’آئین کو برقرار رکھنے کی بات کرنا ملک مخالف کیسے ہے؟‘ پارٹی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ چیف پون کھیڑا نے یہ سوال بھی کیا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی بیرون ممالک جا کر ہندوستان اور ہندوستانی شہریوں کے خلاف خوفناک تبصرے کرتے ہیں تو کیا وہ ملک مخالف نہیں ہیں؟ دراصل مودی حکومت کے تئیں تنقیدی رخ اختیار کرنے کے لیے مشہور امریکہ کی ڈیموکریٹ الہان عمر سے راہل گاندھی کی ملاقات پر بی جے پی نے حملہ کیا ہے۔ اس حملہ کے جواب میں کانگریس نے کہا کہ بی جے پی (مرکزی) حکومت میں ہے، اس لیے وہ امریکی سفیر کو طلب کرے اور اگر اسے ایسا کچھ لگتا ہے تو کارروائی کرے۔ پون کھیڑا نے امت شاہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کارروائی کرنے کے لیے کہیں، پھر ہم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں کو بے نقاب کر دیں گے۔ وزیر اعظم بیرون ممالک جا کر ہندوستان اور ہندوستانی شہریوں کے خلاف خوفناک تبصرہ کرتے ہیں، تو کیا وہ ملک مخالف نہیں ہیں؟‘‘ پون کھیڑا نے سوال کیا کہ ’’ہم ہندوستانی آئین کو برقرار رکھنے کی بات کر رہے ہیں تو یہ ملک مخالف کیسے ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ جب بھی ہم آئین کو برقرار رکھنے کی بات کرتے ہیں تو بی جے پی کو دقت ہوتی ہے؟ وہ آئین کے اتنے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ کھیڑا نے کہا کہ راہل گاندھی نے آئین کو مضبوطی کے ساتھ قائم رکھنے کی بات کہی ہے اور اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ واضح رہے کہ امت شاہ نے بدھ کے روز کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی پر ملک مخالف باتیں کرنے اور ملک کو توڑنے والی طاقتوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انھوں نے ملک کی سیکورٹی کو ہمیشہ خطرے میں ڈالا ہے۔ دراصل راہل گاندھی امریکہ کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران انھوں نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی اور ورجینیا کے شہر ہرنڈان سمیت کئی دیگر مقامات پر منعقد تقاریب سے خطاب کیا اور ہندوستان میں جمہوریت و انتخابات سمیت کئی ایشوز پر اپنا نظریہ سامنے رکھا۔