چنڈی گڑھ8ستمبر: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی مہم جوئیوں کے درمیان بی جے پی میں بغاوت کا سلسلہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد سے ہر روز کوئی لیڈر پارٹی سے کنارہ کشی اور دوسری پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتا ہے تو کوئی آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیتا ہے۔ بغاوت کرنے والوں میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر جی ایل شرما کا نام بھی شامل ہے، جنہوں نے اب کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ کانگریس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جی ایل شرما کے ساتھ بی جے پی اور مختلف تنظیموں کے 250 سے زیادہ عہدیداروں اور ہزاروں کارکنوں نے بھی کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا، کانگریس کے ریاستی صدر چودھری اودے بھان اور رکن پارلیمنٹ دیپندر ہڈا بھی موجود تھے۔ جی ایل شرما ہریانہ حکومت میں ڈیری ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ خیال رہے کہ کہ جی ایل شرما ایک مضبوط لیڈر ہیں اور کانگریس حکومت میں گروگرام سے ضلع صدر کا عہدہ سنبھال چکے ہیں۔ وہ گروگرام اسمبلی سے بی جے پی کے مضبوط دعویدار تھے۔ برہمن لیڈر ہونے کی وجہ سے جی ایل شرما ٹکٹ کا دعویٰ کر رہے تھے۔ ان کا دعوی ہے کہ وہ 2014 اور 2019 میں بھی جی ایل شرما مضبوط دعویدار تھے لیکن بی جے پی نے انہیں میدان میں نہیں اتارا۔ جی ایل شرما کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے انہیں دھوکہ دیا اور کچھ بڑے لیڈروں کے دباؤ میں غلط ٹکٹوں کی تقسیم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔