قدیم ترین اولمپک گولڈ میڈلسٹ ہاکی لیجنڈ فیروز خان ہاکی کی ایک سنہری میراث

0
6

یوم پیدائش 9 ستمبر
نئی دہلی، 8 ستمبر (یو این آئی)فیلڈ ہاکی اولمپک کھیلوں میں اہم خصوصیات کا حامل کھیل ہے۔ یہ ایک ایسا کھیل ہے جس پر ہندوستان کا غلبہ رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ رہی ہےکہ ہندستانی ٹیم میں ہمیشہ سے ہی تجربے کار کھلاڑیوں نے اپنی بہترین کارکردگی پیش کی ہے۔ ہندستانی ہاکی کی تاریخ کی بات کریں تو شائقین میں سے اکثر نےفیروز خان کا نام تو ضرور سنا ہی ہوگا ۔فیروز خان دنیا کے سب سے قدیم اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے کے طور پر مشہور ہیں، یہ اعزاز 2005 میں اس دنیا سے رخصت ہونے تک ان کے پاس تھا۔
ہاکی پلیئر فیروز خان کی پیدائش 9 ستمبر 1904 کو جالندھر پنجاب میں ہوئی۔ یہ تاریخ ہاکی کے لئے ایک نئی صدی کا آغاز تھی۔ ہندستان میں اس دن ایک ایسے بچے کی پیدائش ہوئی جو اپنے ساتھ ایک شاندار مستقبل کی کنجی لے کر آیا تھا۔ فیروزخان پٹھانوں کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے، ایک مسلم کمیونٹی جو اپنی جنگی روایات کے لیے مشہور تھی۔ ہاکی کے لیے ان کا شوق چھوٹی عمر میں شروع ہوا، اور وہ کلب کی سطح پر اتر پردیش، علی گڑھ یونیورسٹی اور بمبئی کسٹمز کے لیے کھیلتے رہے۔ میدان میں خان کی متاثر کن مہارت نے انہیں ہندوستانی اولمپک ٹیم میں جگہ دی، جس کی انہوں نے 1928 کے اولمپکس میں فخر کے ساتھ نمائندگی کی۔فیروز نے اپنے اسکول کے دنوں میں ہی ہاکی جیسے کھیل میں دلچسپی دکھانی شروع کردی تھی اور اپنا پہلا قدم اس میدان میں رکھا۔ ایک درخت کی شاخ سے کٹی ہوئی لکڑی ان کی بہت قیمتی ہاکی اسٹک ثابت ہوئی۔ اسکول کے استاد کی طرف سے انہیں بھر پور تعاون ملا اور ان کی بہترین تربیت ہوئی۔ اسکول کے دوران انہیں کئی میچوں میں چیلنجو ں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ کسی کو نہیں معلوم تھا کہ یہ لڑکا ایک روز سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائے گا اور کلبوں کی نمائندگی بھی کرے گا جیسے کہ بمبئی کسٹمز، علی گڑھ یونیورسٹی، کھیل میں اپنی مہارت سے ہر ایک روز سب کو حیران کردے گا۔