چنڈی گڑھ 7ستمبر:ہریانہ اسمبلی انتخاب میں کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ سیاسی بیانات کا سلسلہ بھی دن بہ دن دراز ہوتا جا رہا ہے۔ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سیاسی ہلچل کچھ زیادہ ہی تیز ہو گئی ہے۔ خصوصاً بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ لگاتار ونیش پھوگاٹ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ انھوں نے اب اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ونیش پھوگاٹ انتخاب ہاریں گے اور اگر پارٹی انھیں ہریانہ میں انتخابی تشہیر کے لیے بھیجے گی تو وہ ونیش کے خلاف مہم چلائیں گے۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے اس بیان پر بجرنگ پونیا نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آپ میں ہمت ہے تو آپ خوب تشہیر کرو۔ ہم کب منع کر رہے ہیں۔ عوام کس طرح آپ کا ساتقبال کرے گی، وہ آپ ونیش کے خلاف انتخابی مہم چلا کر دیکھو۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ برج بھوشن نے ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد کہا کہ ’’18 جنوری 2023 میں جب جنتر منتر پر ان کا مظاہرہ شروع ہوا تھا تو پہلے ہی دن میں نے کہا تھا کہ یہ کھلاڑیوں کا مظاہرہ نہیں ہے، اس کے پیچھے کانگریس ہے۔ آج یہ بات سچ ثابت ہوئی کہ اس پورے مظاہرہ میں جو ہمارے خلاف سازش کے تحت کیا گیا اس میں کانگریس شامل تھی اور اس کی قیادت بھوپندر ہڈا کر رہے تھے۔‘‘ بہرحال، گزشتہ روز جب ونیش پھوگاٹ کے ساتھ ساتھ بجرنگ پونیا بھی کانگریس میں شامل ہوئے، اس کے بعد بجرنگ پونیا نے اس پارٹی میں شمولیت کی وجہ بھی میڈیا کو بتائی۔
انھوں نے کہا کہ اپنے لیے انصاف مانگنے والی بیٹیوں کو سڑک پر گھسیٹا گیا۔ جب وہ میڈل لے کر آئیں تو ملک کی بیٹیاں ہو گئیں، لیکن جب وہ بیٹیاں انصاف کے لیے لڑ رہی تھیں تو بی جے پی کی طرف سے ایک لفظ نہیں بولا گیا۔ دوسری طرف راہل گاندھی کسان، مزدور، کھلاڑی ہر کسی کی آواز اٹھا رہے ہیں۔ جب ملک ہر چیز کے لیے نبرد آزما ہے تب راہل گاندھی ملک کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان سے متاثر ہو کر ہم نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ کیونکہ جہاں خواتین، کسانوں، جوانوں اور کھلاڑیوں کا احترام نہیں وہاں جا کر ہم کیا کریں گے۔