بھوپال، 6 ستمبر: مدھیہ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری نے آج ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج پوری ریاست کے کسان کہہ رہے ہیں کہ کسانوں کی آمدنی پر شیوراج- موہن -مودی سرکار کر رہی ہے حملہ۔ فروری 2016 میں وزیر اعظم نے اتر پردیش کے بریلی میں ریلی میں کہا کہ کسان بھائیو، میں آپ کی آمدنی 2022 تک دوگنی کر دوں گا۔ لیکن خود مودی حکومت کے قومی شماریاتی دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے کسانوں کی اوسط آمدنی 27 روپے یومیہ پر آگئی ہے اور فی کسان اوسط قرض 74 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے وزیر اعظم کی موجودگی میں ریوا کی پنچایتی راج کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ مدھیہ پردیش میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کر دی گئی ہے۔ جبکہ مارچ 2022 میں مرکزی پارلیمانی کمیٹی نے لوک سبھا میں یہ رپورٹ دی کہ مدھیہ پردیش ایک ایسا صوبہ ہے جس میں کسانوں کی آمدنی 16-2015 کے مقابلے میں 9740 روپے فی خاندان سے کم ہو کر 8339 روپے فی خاندان رہ گئی ہے۔جیتو پٹواری نے کہا کہ بی جے پی نے مدھیہ پردیش میں الیکشن جیتنے کے لیے اپنے منشور میں ریاست کے کسانوں سے جھوٹ بولا کہ الیکشن جیتنے کے بعد گیہوں کی امدادی قیمت 2700 روپے فی کوئنٹل اور دھان کی امدادی قیمت بڑھا کر 3100 روپے فی کوئنٹل کر دی جائے گی۔ اس نے الیکشن جیتتے ہی کسانوں کو دھوکہ دیا۔
ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ راہل گاندھی مذکورہ تمام وجوہات کی وجہ سے کسانوں کی فصلوں کی امدادی قیمت کی قانونی ضمانت کا مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم اس مطالبہ کو ترجیحات کے ساتھ اٹھائیں گے اور ریاست کے ہر ضلع میں کسان نیائے یاترا نکالیں گے۔ جس کا آغاز مندسور ضلع کے گروٹھ سے 10 ستمبر کو کیا جائے گا، پھر 13 ستمبر کو ٹمرنی سے ہوشنگ آباد، 15 ستمبر کو آگر مالوا اور 22 ستمبر کو اندور تک یہ یاترا منعقد کی جائے گی۔ متوازی طور پر ریاست کی تمام ضلع کانگریس اکائیاں اپنی طے شدہ تاریخ کے مطابق ہر ضلع میں یہ کسان نیا یاترا نکالیں گی۔