بھوپال۔5؍ ستمبر (پریس ریلیز) بھوپال کے ادبی حلقوں میں اپنی الگ پہچان رکھنے والے سب کی پسند سید ساجد حسن بھوپال ہی نہیں اب ملک کے دوسرے بڑے شہروں کے ادبی حلقوںکی بھی پہلی پسند بن گئے ہیں۔
گزشتہ دنوںماہنامہ صلاح کار اور مانو ایکتا مجلس کے زیراہتمام بھوپال سے تشریف لائے دومعزز مہمانوں کا استقبال ایڈیٹرماہنامہ صلاح کار نے اپنی رہائش گاہ پر کیا۔ان کے اعزازمیں ایک شعری محفل منعقد ہوئی۔اس موقع پر بھوپال والوں کا کچھ اس طرح سے استقبال کیا گیا کہ:’’بھوپال والوں کی جئے ہو، ساجد حسن کے واسطے خالی کردو راستے ‘‘کو مخاطب کیاگیا۔ معزز مہمانان بھوپال کے معروف سماجی خدمت گار اور خادم اردو ساجد حسن اور معروف شاعر اور شیدائے اردو خلیل اسلمؔ قریشی تھے۔ ظہرانے کے بعد پروگرام کی شروعات مہمانوں کو شال اڑھا کر اور سپاسنامہ پیش کرکے کی گئی۔
صدر محفل اعجاز انصاری اورمہمان خصوصی کامریڈ امیر حیدرزیدی کا بھی شال اڑھا کر استقبال کیاگیا۔معروف شاعر اعجازؔ انصاری کی صدارت میں جاویدؔصدیقی کے نعتیہ کلام سے محفل شعرو سخن کاآغاز ہوا۔
نظامت ماہنامہ صلاح کار کے ایڈیٹرحامد علی اخترنے کی۔ جن شعراء نے اپناکلام پیش کیا ان کی منتخب اشعار استفادہ کے لیے ذیل میں درج ہیں:
طنز کرتا ہے وہ لفظوں کاسہارا لے کر
اورخنجر میرے سینے میں اترجاتے ہیں
اعجاز ؔانصاری
کہیں پرآنکھ پرنم ہے کہیں پر دل مچلتے ہیں
کہیں روٹی نہیں ملتی کہیں پر جام چلتے ہیں
خلیل اسلمؔ قریشی
بوتلیں دونوں ایک جیسی تھیں
پی گئے رات تارپین استاد
عبدالرحمٰن منصورؔ
ہر ایک سختیٔ راہ کو جھیل لوں گا
اگر تم چلو میرے شانہ بشانہ
حامدعلی اختر