شہڈول، 13 جنوری (ایجنسی) سی ایم ڈاکٹر موہن یادو کے شہڈول پہنچنے سے پہلے ہی سیکورٹی میں ایک بڑی چوک سامنے آئی ہے۔ پی ٹی ایس کا ایک جوان نشے کی حالت میں سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان تعینات تھا۔ وہ دوپہر 12 بجے کے قریب اس مقام کے قریب کھڑا تھا جہاں سے سی ایم موہن یادو پولی ٹیکنک گراؤنڈ میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے لیے داخل ہونے والے تھے۔
شہڈول کے پولی ٹیکنک میدان میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کا جلسہ تھا۔ جلسہ شروع ہونے سے پہلے دوپہر تقریباً 12 بجے مدھیہ پردیش پولیس کی وردی پہن کر ایک شخص جلسہ مقام پر پہنچ گیا۔ اس نے شراب پی رکھی تھی۔ وہ پولیس والوں کے درمیان پہنچ گیا اور لوگوں پر اپنا رعب دکھانے لگا۔ پھر وہ جا کر جلسہ میں ثقافتی پرزنٹیشن دینے والی لڑکیوں کے درمیان کھڑا ہو گیا۔ ان سے بات کرنے کی کوشش کرنے لگا۔ نوجوان کی حرکتیں دیکھ کر میڈیا کے نمائندوں نے اس سے پوچھ گچھ شروع کی تو وہ بھاگ گیا۔
جلسہ گاہ میں جس دروازے سے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کو داخل ہونا تھا، شرابی نوجوان اسی کے ارد گرد گھومتا رہا۔ گیٹ کے انچارج ٹی آئی رگھوونشی نے کہا کہ ہمارے پاس اس بات کی معلومات نہیں ہے کہ شرابی کون تھا۔ ہماری ٹیم میں 9 لوگ ہیں، وہ ان میں شامل نہیں ہے۔ نشے میں دھت نوجوان کون تھا اور جلسہ گاہ تک کیسے پہنچا اس بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ پولیس ٹریننگ اسکول پی ٹی ایس امریا میں تعینات کانسٹیبل سبھاش پرستے ہے۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ وہ ذہنی طور پر کمزور ہے۔ فی الحال شہڈول پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ کیس سے متعلق تفصیلی معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ فی الحال اسے معطل کر دیا گیا ہے۔