بھوپال، 13 جنوری: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ شہڈول میں ایک نیا سرکاری کالج شروع کیا جائے گا۔ اس علاقے کی ترقی کے لیے خصوصی کوششیں کی جائیں گی۔ قبائلی اکثریت والا شہڈول ڈویزن تیزی سے ترقی کرے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو آج شہڈول میں فوڈ سبسڈی اسکیم اور دیگر ترقیاتی کاموں کے تحت مستحق خاندانوں کو فنڈز کی منتقلی کے افتتاح اور بھومی پوجن تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو لاگو کرنے میں مدھیہ پردیش ملک میں سب سے آگے رہا ہے۔ نئے کالج اور یونیورسٹیاں آنے والی نسلوں کے لیے ترقی کے نئے دروازے کھولتی ہیں۔ شہڈول ریجن میں تعلیمی سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا، تاکہ قبائلی برادری کے نوجوان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو کر نئی ملازمتوں میں شامل ہو سکیں۔ اس علاقے میں ڈرم اسٹک یعنی سبز چنا بھی بڑی مقدار میں پیدا ہوتا ہے۔ ڈرم اسٹک، جسے ذائقہ اور صحت میں بے مثال سمجھا جاتا ہے، دوسری ریاستوں کو بھیجا جاتا ہے۔ اس اسکیم کو اس کی پیداوار کو پہچان دینے اور پروڈیوسروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے لاگو کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے فوڈ سبسڈی اسکیم کے تحت ایک کلک کے ذریعے کل 29 کروڑ 11 لاکھ روپے کی رقم مدھیہ پردیش کے 14 اضلاع میں منتقل کی جہاں بیگا، بھاریا اور سہریا خصوصی پسماندہ قبائل کے لوگ کثرت سے رہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے 16 مختلف کاموں کا افتتاح بھی کیا اور شہڈول میں بھومی پوجن کیا۔ افتتاح شدہ کاموں کی لاگت 35 کروڑ 94 لاکھ روپے ہے۔ جن کاموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ان کی لاگت 15 کروڑ 55 لاکھ روپے ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ریاست کے قبائلی اکثریتی ترقیاتی بلاکوں میں طلباء کے لیے مسابقتی امتحانات کے لیے کوچنگ کا انتظام بھی کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے قبائلی طبقے کی ترقی کے لیے پہل کی ہے۔ کسی زمانے میں جوار (شری انا) کو غریبوں کی خوراک کہا جاتا تھا، ہمارے ملک کی اہم خوراک چاول، کوڈو کڈکی، جوار باجرہ رہے ہیں۔ یہ صحت کے لیے مفید ہے۔