ممبئی 20اگست: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب کا اعلان بھلے ہی نہیں ہوا ہے، لیکن رواں سال میں ہی انتخاب ہونا ہے، اس لیے سیاسی سرگرمیاں دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔ انتخاب سے ٹھیک پہلے بی جے پی کے لیے کئی بری خبریں سامنے آ چکی ہیں، اور تازہ ترین خبر یہ ہے کہ سابق بی جے پی کونسلر روی لانڈگے نے مہایوتی پر مہاوکاس اگھاڑی کو فوقیت دی ہے۔ انھوں نے ممبئی کے ماتوشری پہنچ کر شیوسینا یو بی ٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اجیت پوار، جو پونے میں اپنی سیاسی طاقت بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، وہ گزشتہ دو سالوں سے روی لانڈگے کے رابطے میں تھے۔ ان کی کوشش تھی کہ روی لانڈگے کو اپنی پارٹی میں شامل کریں، لیکن ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ انھیں بھی زوردار جھٹکا دے دیا ہے۔ روی لانڈگے کی بات کریں تو وہ پمپری چنچواڑ کے ایک اہم سیاسی کنبہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ روی لانڈگے بی جے پی یوتھ وِنگ کے سٹی پریسڈنٹ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ 2017 کے میونسپل کارپوریشن الیکشن میں وہ بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے جو ان کی مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں سے روی لانڈگے اسمبلی انتخاب لڑنے کے خواہشمند تھے اور اس کے لیے انھوں نے کوششیں بھی شروع کر دی تھیں۔دو سال قبل لانڈگے نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا تھا، اور پھر وہ اجیت پوار کے رابطے میں آئے تھے۔ لیکن اب انھوں نے آئندہ اسمبلی انتخاب میں مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ جانے کا فیصلہ لیا ہے۔ لانڈگے کے فیصلہ سے ریاست کے سیاسی منظرنامہ میں آئندہ انتخاب کو لے کر ہلچل بھی تیز ہو گئی ہے۔