کھنؤ،19اگست (یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے پیر کو کہا کہ تعلیمی اداروں سے لے کر کھلے و کام کے مقامات تک ہر جگہ خاتون تحفظ کے لئے نئی بیداری پیدا کرنی ہوگی۔یادو نے کہا کہ حکومتوں کو اس کے لئے آگے آنا ہوگا۔ ہر طرف سیکورٹی انتظاما کو چاک و چوبند کرنا ہوگا۔ اگر تنگ سیاست کی مداخلت نہ ہو اور ایسے واردات کا سیاست کاری کر کے سیاسی روٹی نہ سینکی جائے تو نصف مسئلہ خود با خود حل ہوجائے گا کیونکہ تب کوئی گناہ گاہ یہ نہیں سوچے گا کہ وہ کچھ غلط کرنے کے بعد اقتدار کا تحفظ حاصل کر کے بچ پائے گا۔انہوں نے کہا کہ خاتون۔جرائم کے مجرم کو جب یہ پتہ ہوگا کہ اس کو گلے میں ہار ڈال کر بچانے والا کوئی نہیں ہے اور اسے سخت سزا ملے گی تو مجرمین کا حوصلہ چور چور ہوجائے گا۔خاتون۔ جرائم کے واقعات پر نظریہ کے نام پر دور سے منھ موڑ کر اندھے بنے رہنا ہے اور ایسے گھناونی حرکتوں پر سہولیت بخش خاموشی اختیار کرلینا اب اور نہیں چلنے والا ہے۔ایس پی صدر نے کہا کہ خاتون ۔جرائم کے معاملوں میں خاتون کو صرف خاتون مان کر دیکھنا ہوگا۔ متاثرہ کے خاندانی، سماجی، نظریاتی، معاشی، سماجی بیک گراونڈ دیکھ کر جو لوگ اپنا تبصرہ دیں انہیں جانبدار ماننا چاہئے۔ ایسے میں وہ بھی کہیں نہ کہیں اس جرم کے کچھ حصہ دار بن جاتے ہیں کیونکہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان کی ہمدردی خاتون کے وقار، آزادی، تحفظ جیسے بنیادی جذبات سے نہیں جڑی ہیں بلکہ وہ اپنی حمایت تک محدود ہے۔ ایسے لوگ خاتون کے خلاف ہورہے جرائم میں سیدھے نہیں لیکن ذہنی تشدد کے گنہ گاہ ضرور ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خاتون کی آزادی اور سیکورٹی کے معاملوں میں عدالتی عمل کو سب سے زیادہ تیز ی سے کرنے کا مطالبہ اب ضروری نہیں ناگزیر ہوگیا ہے۔