ممبئ 21 مئی( یو این آئی ) نفرت کی سیاست کے جواب میں کانگریس نے جو محبت کا پیغام راہل گاندھی کی پدیاترا سے پھیلا ،وہ پیغام کرناٹک میں کانگریس کی زبردست فتح کی شکل میںسامنے آیا ہے اور اس فتح میںجہاںکانگریس ہائی کمان اور مرکزی نیز مقامی کانگریسی لیڈران اور سوشل ورکروں نے بڑھ چڑھ کا حصہ لیا وہیں مہاراشٹرا کی مسلم خواتین سیاست دانوں ، سوشل ورکروں اور کانگریس کی مسلم خواتین کارکنان کا اہم کردار رہا ہے، جس کے نتیجے میں یہ کامیابی نصیب ہوئی۔مہاراشٹر سے کانگریس کی سینئر لیڈر اور سابق رکن بلدیہ رخسانہ قریشی کی قیادت میں بھیونڈی اور اطراف کے شہروں سے مسلم خواتین کے ایک نمائندہ وفد نے کرناٹک کے اسمبلی انتخابات میںمسلم اکثریتی علاقوں کا دورہ کیا اور موجودہ حکومت کی جانب سے جاری نفرت کی سیاست کے مقابلے محبت کی سوغات تقسیم کی ۔ انھوںنے حجاب پر پابندی ، نیز ۴؍ فیصد ریزرویشن کے مسئلہ پر لوگوں کو متحد کرنے نیز حق وانصاف کی لڑائی میں ساتھ ساتھ آگے بڑھنے اور اپنا حق حاصل کرنے کی ترغیب دلائی۔ جس کے نتیجے میں کانگریس نے ۱۳۵؍ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔رخسانہ قریشی نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ کرناٹک جا کر انتخابی جلسوں اور ریلیوں میں شرکت کا یہ ان کا پہلا موقع تھا، اس سفر کی بڑی خوبصورت یادیں ہیں ۔کرناٹک کی عوام اپنے قائدین اور سیاستدانوں کو بڑا حترام کرتی ہیں۔ انھوں نے پھولوں کی چادر بچھا کر ہم خواتین کا استقبال کیا ۔ ملکی مسائل اور ملی مشکلات پر ان کی گہری نظر ہے اور وہ سیاست کےاونچ نیچ کو اچھی طرح جانتے ہیں۔این ای آر سی ، حجاب پر پابندی اور تعلیمی میدان میں ۴؍ فیصد ریزرویشن پر روک کے مقامی بی جے پی حکومت کے فیصلے کے خلاف کرناٹک کے مسلم ووٹروں سے جب بات چیت ہوئی تو ہم نے انھیں ان فیصلوں کے مضراثرات سے آگاہ کیا اور بعض موقعوں پر تو مسلم خواتین کے وفد میں سے بعض خواتین نے ان پر گزر رہے مسائل و مصائب رو رو کے بیان کئے۔ ہم نے ان کی ڈھارس بندھائی کہ راہل گاندھی کی شکل میںنفرت کا جواب محبت سے دینے ایک مسیحا آگیا ہے۔