نالندہ4اگست: بہار میں چند دن پہلے تک خشک سالی کی صورتحال تھی لیکن اب سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے نالندہ میں لوکائن ندی میں طغیانی ہے۔ ایک طرف موسلادھار بارش نے کسانوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی ہے تو دوسری طرف سیلابی صورتحال نے مقامی لوگوں کی پریشانی میں اضافہ کر دیا ہے۔ دریا کی طغیانی نے ضلع کے مغربی علاقے میں تباہی مچا دی ہے۔ ہلسا بلاک کے دھوری بیگھا گاؤں کے قریب پشتہ میں تقریباً 20 فٹ تک شگاف پڑ گیا ہے، جس کی وجہ سے آس پاس کے کئی گاؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی دیہات میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ فتح پور، موساڑھی، کھوکھنا، مکروتہ، کمرتھو، دھوری بیگھہ، پھلواریہ، چھیاسٹھ بیگہ، مرلی گڑھ، سہراپور، کوسیتا اور راڈھیل چلکا کے مغربی کھیتوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ موساڑھی گاؤں کے قریب پشتہ بھی ٹوٹ گیا ہے۔ ہلسا کے ایس ڈی او پروین کمار نے بتایا کہ بیراج سے پانی چھوڑنے کے بعد دریا میں تیز بہاؤ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے کئی مقامات پر پشتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ موساڑھی گاؤں کے قریب پشتہ بھی ٹوٹ گیا ہے۔ پشتہ ٹوٹنے کی اطلاع ملتے ہی انتظامی افسر اور محکمہ پانی کی ٹیم موقع پر موجود تھی۔ اس کی مرمت کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ گاؤں والوں کے تعاون سے اسے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح الرٹ ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس نے مقامی لوگوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی مدد نہیں ملی ہے۔ سنجے پرساد نے بتایا کہ سی او اور دیگر انتظامی افسران سیلاب سے متاثرہ علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔ لیکن ابھی تک ہمیں کوئی امداد فراہم نہیں کی گئی۔