ادے پور، 04 اگست (یو این آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق مینیجر امرت ماتھر نے کہا ہے کہ کرکٹ میں پہلے مینیجر بننے اور اب مینیجر بننے میں بہت فرق ہے۔مسٹر ماتھر نے آج یہاں منعقدہ اسٹوریز ریلیویڈ میں ان کی لکھی کتاب ’پچ سائڈ‘ میں کرکٹ کی ان سنی کہانیوں اور ان کہی کہانیوں کے بارے میں اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں موجودہ تناظر میں منیجر کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ میں ملتان کرکٹ میچ کو شاید کوئی نہیں بھولے گا۔ اس میچ میں بھارت رتن سچن تنڈولکر 195 رنز پر اپنی اننگز کھیل رہے تھے اور اسی وقت کپتان راہل دراوڈ نے اننگز ڈکلیئر کر دی۔ اس وقت سچن کی حیرت کی کوئی حد نہیں تھی۔ جب وہ ڈریسنگ روم میں آئے تو ان کا چہرہ تمتمایا ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ اننگز ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ کپتان کا نہیں پوری ٹیم کا ہے۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم میدان میں آئی لیکن غصے کی وجہ سے سچن فیلڈنگ کے لیے میدان میں نہیں آئے۔ میں نے انہیں سمجھایا تو وہ مان گئے۔مسٹر ماتھر نے کہا کہ راجستھان کرکٹ میں ادے پور کرکٹ کی شراکت کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں کے مہاراناؤں نے وقتاً فوقتاً کرکٹ کو فروغ دیا۔ ہندوستان میں سلیم درانی جیسے کرکٹر بہت کم ہوئے ہیں۔ رنجی کرکٹ میں تماشائی صرف سلیم درانی کو دیکھنے آتے تھے۔ جب وہ آؤٹ ہوتے تو تماشائی میدان چھوڑ کر چلے جاتے۔