نئی دہلی، 03 اگست (یو این آئی) بیجنگ اولمپکس 2008 کے طلائی تمغہ جیتنے والے ابھینو بندرا نے ہندوستانی خاتون شوٹر منو بھاکر کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف 22 سال کی عمر میں ایک شاندار کارنامہ انجام دیا ہے۔ منو نے پیرس اولمپکس 2024 میں 10 میٹر پسٹل انفرادی اور مکسڈ مقابلوں میں کانسے کا تمغہ جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کیا، تاہم ہفتہ کو وہ 25 میٹر پسٹل مقابلے میں ہیٹ تمغے کا ہٹرک کرنے میں ناکام رہیں اور انہیں چوتھے مقام پر اکتفا کرنا پڑا۔ منو کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے بندرا نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیاکہ “منو، آپ نے پوری قوم کو اپنی ناقابل یقین کامیابی کے لیے فخر کا موقع فراہم کیا ہے۔ تیسرا اولمپک تمغہ جیتنا ایک غیر معمولی کامیابی ہوتی، لیکن آپ نے پیرس میں جو کارنامہ انجام دیا وہ واقعی یادگار ہے۔ آپ کا سفر انتھک محنت اور لگن کا ثبوت ہے۔ صرف 22 سال کی عمر میں آپ نے پہلے ہی ایک قابل ذکر میراث قائم کر لی ہے، اور یہ صرف شروعات ہے۔واضح رہے کہ منو بھاکر چوتھے ہندوستانی نشانے باز ہیں جو اولمپک میں چھوٹے فرق سے ہار کر چوتھے نمبر پر آئی ہے۔ اس سے قبل رواں اولمپکس میں ہندوستانی مرد شوٹر ارجن بابوتا 10 میٹر ایئر رائفل میں چوتھے نمبر پر آئے تھے جب کہ 2012 کے لندن اولمپکس میں جویدیپ کرماکر کو مردوں کی 50 میٹر رائفل پرون میں چوتھے مقام پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔ 2008 کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ابھینو بندرا ریو اولمپکس 2016 میں مردوں کی 10 میٹر ایئر رائفل میں تمغہ جیتنے سے محروم ہو گئے تھے۔