بھوپال، 12 جنوری (یو این آئی/ ایجنسی) کانگریس کی مرکزی قیادت کی طرف سے ایودھیا میں شری رام مندر پران پرتشٹھا تقریب کے لیے دعوت نامے کو ٹھکرانے کے تنازعہ کے درمیان پارٹی کی مدھیہ پردیش یونٹ کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ پارٹی کا ہر کارکن مندر درشن کے لئے جائے گا اور مرکزی قیادت مندر کی تعمیر اور اس کی رسومات مکمل ہونے کے بعد مندر کا دورہ بھی کرنا چاہتی ہے۔ریاستی کانگریس کے ایکس ہینڈ سے کی گئی پوسٹ کے مطابق مسٹر پٹواری نے کہا کہ ہندو مذہب میں عقیدت رکھنے والا ہر ساتھی مندر کے درشن کرنا چاہتا ہے، ہم بھی کرنا چاہتے ہیں۔پارٹی کی مرکزی قیادت بھی مندر کی تعمیر مکمل ہونے اور رسومات کے مطابق دیوتا کے تقدس کے بعد درشن کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ہر کارکن مندر کے درشن کرے گا۔ پارٹی کا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ مذہب اور عقیدے کو سیاست میں نہیں لانا چاہیے۔ مذہب اور عقیدہ ذاتی معاملات ہیں۔ مندر کی تعمیر اور بھگوان کی پران پرتشٹھا مکمل ہونے کے بعد مدھیہ پردیش کے لاکھوں کانگریسی کارکن بھی کانگریس پارٹی کی قیادت میں درشن کے لیے جائیں گے۔
کانگریس ریاستی صدر جیتو پٹواری نے جمعہ کو شیو پوری میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں سے کہا کہ مدھیہ پردیش میں نئی ​​حکومت کو بنے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے اور اب نئی بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ مدھیہ پردیش میں اپنے اعلانات کو پورا کرے۔ جس میں بہنوں کو ہر ماہ 3000 روپے، گندم 2700 روپے اور دھان 2500 روپے میں خریدا جائے۔ اس کے علاوہ مہنگائی کے اس دور میں سلنڈر 450 روپے میں دینے کی بات کہی گئی تھی اس وچن (وعدے) کو بی جے پی کو پورا کرنا چاہیے۔ جیتو پٹواری نے کہا کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہم مثبت کردار ادا کریں گے اور ریاست کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔
کانگریس ریاستی صدر جیتو پٹواری نے شیو پوری میں صحافیوں کو بتایا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا 20 فروری کے آس پاس مدھیہ پردیش آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اتر پردیش سے مدھیہ پردیش میں داخل ہوگی اور مدھیہ پردیش کے گنا سے ہوتی ہوئی آگے بڑھے گی۔ انہوں نے اس بھارت جوڑو نیائے یاترا کے سلسلے میں شیو پوری میں کانگریس کارکنوں کی میٹنگ کی۔ اس دوران جیتو پٹواری نے کانگریس کارکنوں سے کہا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر متحد ہو کر کام کریں۔ جیتو پٹواری نے اپنے دورے کے دوران سینئر مقامی کانگریس لیڈروں کے گھر بھی گئے اور ان سے بات چیت کی۔کانگریس کی طرف سے دو دن پہلے جاری کردہ بیان کے مطابق پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر سونیا گاندھی کو 22 جنوری کو ہونے والی پران پرتشٹھا تقریب کے لیے دعوت نامے موصول ہوئے تھے، لیکن انھوں نے اسے قبول نہیں کیا ہے۔ تب سے اس موضوع پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہے ہیں۔
سندھی فنکاروں کا ڈاکٹر پریم پرکاش کے انتقال پر اظہاررنج وغم
بھوپال، 12 جنوری (یواین آئی) سندھی ادب، فن اور تھیٹر سے وابستہ مدھیہ پردیش کے سادھکوں نے سندھی تھیٹر سے وابستہ مصنف، ہدایت کار اور ادیب ڈاکٹر پریم پرکاش کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے۔سندھی ادب، فن اور تھیٹر سے وابستہ بھوپال کے رہائشی اشوک منوانی، موہن گیہانی اور اشوک بولانی نے آج یہاں ایک ریلیز کے ذریعے بتایا کہ ڈاکٹر پریم پرکاش کا دو روز قبل احمد آباد میں انتقال ہوگیا۔ انہیں ان کی شاعرانہ تصنیف ’’بھگت‘‘ کے لیے 2001 میں ساہتیہ اکادمی کا باوقار ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے بھوپال میں کئی سندھی ڈرامے بھی اسٹیج کئے۔
مسٹر منوانی کے مطابق ڈاکٹر پریم پرکاش کچھ مہینوں سے بیمار تھے۔ ان کے انتقال پر سندھی بولی ساہتیہ سبھا کے عہدیداروں، بھوپال کے ممتاز سندھی ادیبوں اور تھیٹر فنکاروں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر پریم پرکاش ساہتیہ اکادمی کے سندھی زبان کے کنوینر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے تین ماہ قبل بھی بھوپال میں ایک سندھی ڈرامہ پیش کیا تھا۔