نئی دہلی 16جولائی: دہلی حکومت نے دہلی کے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کے لیے محلہ بس سروس شروع کی ہے۔ اس کا ٹرائل رن پیر سے دو روٹس پرشروع ہوا ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔ وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت 2,080 بسیں چلائی جائیں گی اور 2025 تک بسوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ان میں سے 1,040 بسیں ڈی ٹی سی اور بقیہ بسیں ڈی آئی ایم ٹی سی کے ذریعے چلائی جائیں گی۔ محلہ بسوں کا کرایہ دہلی حکومت کی اے سی بسوں جیسا ہی ہوگا، یعنی ان بسوں کے ٹکٹ بھی 10، 15 اور 20 روپے رکھے گئے ہیں اور خواتین پنک پاس کا استعمال کرکے ان بسوں میں مفت سفر کر سکیں گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ محلہ بس سروس کا آغاز شہر کے آخری حصے کی کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان بسوں کو سڑک کی محدود چوڑائی کے ساتھ انتہائی گنجان علاقوں میں چلنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو مقامی لوگوں کے لیے ایک قابل اعتماد اور آمد و رفت کا موثر متبادل ہوگا۔ اس ٹرائل سے اندازہ لگایا جاسکے گا کہ بس میں کوئی کمی ہے یا نہیں اور فیڈ بیک حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی یہ سروس دہلی کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرے گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق راستوں کو آئی آئی ٹی دہلی سمیت مختلف تنظیموں کی مدد سے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ٹرائل رن دو راستوں پر سات دنوں تک جاری رہے گا – پردھان انکلیو پشتہ سے مجلس پارک میٹرو اسٹیشن اور اکشردھام میٹرو اسٹیشن سے میور وہار فیز III پیپر مارکیٹ پر سات دنوں تک جاری رہےگا۔ مسافروں کے ذریعے بہ آسانی شناخت کیے جانے کے لیے بسوں کو سبز رنگ سے پینٹ کیا گیا ہے۔ ان میں 196 کلو واٹ کی صلاحیت والی 6 بیٹریاں لگائی گئی ہیں جو 45 منٹ میں چارج ہونے کے ساتھ 200 کلومیٹر سے زیادہ کی رینج فراہم کرتی ہیں۔