نئی دہلی 13جولائی:کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے 7 ریاستوں میں ہوئے اسمبلی ضمنی انتخابات میں انڈیا بلاک کی شاندار کارکردگی کو جمہوریت کی جیت اور بی جے پی کی پالیسیوں کی شکست قرار دیا ہے۔ انھوں نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو لوک سبھا انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی کے چہرے پر مزید ایک زوردار طمانچہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، بہار، پنجاب اور تمل ناڈو میں 13 سیٹوں میں سے انڈیا بلاک نے 10 سیٹیں حاصل کیں۔ عام لوگوں اور نوجوانوں کے خلاف بی جے پی کی پالیسیوں اور تقسیم کی سیاست کو عوام نے خارج کر دیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہماچل پردیش میں کانگریس پارٹی نے تین میں سے دیہرا اور نالہ گڑھ دو سٹیں جیت کر ہماچل اسمبلی میں 40 سیٹوں کے ساتھ خود کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ یہ جیت ہماچل کے لوگوں کے اٹوٹ بھروسہ کا ثبوت ہے، انھوں نے بی جے پی کی تبدیلیٔ اقتدار اور دَل بدل والی سیاست کو خارج کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے سے متعلق بی جے پی کی کوششوں کے باوجود سچائی اور عوام کے عزم کی جیت ہوئی ہے۔ آج کا نتیجہ بی جے پی کے ذریعہ سرمایہ داروں کی حمایت اور تاناشاہی والی سیاست کے تئیں عوام کی نامنظوری کو ظاہر کرتا ہے۔ بی جے پی نے ہمارے لیڈروں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے ای ڈی اور سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا۔ حالانکہ عوام نے اس خطرناک سیاست کو پوری طرح سے مسترد کر دیا۔ کے سی وینوگوپال نے اتراکھنڈ کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس بدری ناتھ اور منگلور دونوں سیٹوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ ایودھیا، اور اب بدری ناتھ میں یہ اہم جیت واضح پیغام دیتا ہے کہ عوام سیاسی فائدہ کے لیے مذہب کے غلط استعمال کی حمایت نہیں کرتی۔ آج کے نتائج جمہوریت اور آئینی اقدار کی بھی جیت ہیں۔
عوام نے تقسیم والی سیاست اور اقتدار ہتھیانے کی سیاست کی جگہ فلاح اور یکجہتی کو ترجیح دی ہے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے مفاد عامہ والے ایجنڈے اور جمہوری اقدار کو بنائے رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔ عوام نے ہمارے تئیں جو اعتماد ظاہر کیا ہے، اس کے ہم شکرگزار ہیں، اور اپنی بقیہ مدت کار و مستقبل کے سبھی انتخابات میں نئے جوش کے ساتھ خدمت کرتے رہنے کا عزم لیتے ہیں۔ یہ جیت کانگریس صدر کھڑگے، سی پی پی چیئرپرسن سونیا گاندھی، حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی رہنمائی کے علاوہ پردیش کانگریس کمیٹی کے لیڈران و امیدواروں کی سخت محنت کے بغیر ممکن نہیں ہوتی۔