نئی دہلی، 12 جولائی (یو این آئی)اچانتا شرتھ کمال ہندوستان کے ان باصلاحیت پروفیشنل ٹیبل ٹینس کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی میدان میں اپنی منفرد شناخت قائم کی۔ملک کے بہترین ٹیبل ٹینس کھلاڑیوں میں سے ایک شرتھ کمل جنہوں نےعالمی سطح پر شہرت حاصل کی، ٹیبل ٹینس کے شاندار کھلاڑیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔اچانتا شرتھ کمل 12 جولائی 1982 کو چنئی، تمل ناڈو میں پیدا ہوئے۔ ٹیبل ٹینس شرتھ کو ورثے میں ملا یا یوں کہئےکہ ٹیبل ٹینس ان کے خاندانی جینز میں موجود تھی جس کی وجہ سے شرتھ کو تربیت حاصل کرنے میں کافی مدد خاندان کی جانب سے ملی۔شرتھ کے والد سری نواس راؤ اور چچا مرلی دھر راؤ نے اپنے ابتدائی دنوں میں ٹیبل ٹینس کھیلی اور پھر کوچنگ کرکے نوجوان کھلاڑیوں کو بہترین تربیت سے آراستہ کرایا۔ شرتھ نے ٹیبل ٹینس چار برس کی عمر میں ہی کھیلنا شروع کر دیا تھا۔ اس عمر میں جب انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹیبل ٹینس میں بھی اپنی گہری دلچسپی بھی دکھائی تو ان کے کیریئر کےلئے بڑا چیلنج سامنے تھا۔ اس دوران وہ یا تو اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے تھے یا کھیلوں میں اپنا کیریئر بناسکتےتھے۔ اب ان کے پاس یا تو تعلیم حاصل کرکے انجینئر بننے کا موقع تھا یا ایک پایہ کاکھلاڑی۔ شرتھ کمال نے ٹیبل ٹینس کا انتخاب کیا اور اب وہ اسے اپنے کیریئر کے اہم ترین فیصلوں میں سے ایک سمجھتے ہیں۔ ان کے والد اور چچا نے ان کی کوچنگ شروع کی، لیکن شرتھ کو پھر بھی قومی سطح پر اپنی شناخت بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ چونکہ اس کھلاڑی کا کھیلنے کا انداز جارحانہ تھا جس کی وجہ سے وہ کبھی بھی مستقل مزاجی حاصل نہیں کرسکے۔ انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم پی ایس بی بی اسکول سے اور گریجویشن لیوولا کالج، چنئی سے مکمل کی۔سال2002 کے کامن ویلتھ گیمز سے پہلے ان کو قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ جہاں انہیں 16 افراد کے ممکنہ تربیتی کیمپ کے لیے منتخب کیا گیا۔ شرتھ کمال کو 20 سال کی عمر میں اپنا کیریئر شروع کرنے کے لیے یہ وہ وقفہ درکار تھا۔
شرتھ کمال نے 2002 میں نیشنل چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنائی تھی ،گرچہ وہ فائنل میں ہار گئے تھے لیکن پھر بھی وہ قومی ٹیم میں شامل ہوئے۔شرتھ کمال نے اپنا پہلا قومی ٹائٹل 2003 میں جیتا ۔ اس کے علاوہ شرتھ نے 2004 کامن ویلتھ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں اپنا پہلا بین الاقوامی تمغہ جیتا تھا۔ سال 2004 کے ایتھنز اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد ان کے کیریئر کا گراف اپنے عروج پر پہنچ گیا۔اس کے بعد سے شرت نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ میلبورن میں 2006 کے کامن ویلتھ گیمز میں سنگلز کا ایک تاریخی گولڈ میڈل اور مردوں کے ٹیم ایونٹ میں ایک اور گولڈ میڈل نے شرتھ کے سال کو یادگاری بنا دیا۔شرتھ نے بین الاقوامی نمائش اور مشق کے لیے سویڈن میں بھی کھیلا اور آخر کار جرمنی کا رخ کیا، جہاں انہوں نے بنڈس لیگا میں حصہ لیا۔
جرمنی میں اس ٹاپ لیول ٹیبل ٹینس لیگ نے شرت کے لیے کئی دوسرے یورپی دروازے بھی کھلے۔ کئی ٹورنامنٹس میں اپنی ٹیبل ٹینس کی مہارت کو ثابت کرنے کے بعد، اچانتا شرتھ کمل نے 2006 کے کامن ویلتھ گیمز جو میلبورن میں منعقد ہوئے تھے، میں گولڈ میڈل جیت کر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کیا۔ 2003 میں قومی چیمپئن شپ جیتنے کے بعد، اچانتا شرتھ کمال نے 2004 میں کامن ویلتھ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں مردوں کا سنگلز گولڈ میڈل بھی جیتا تھا۔ یہ مقابلہ کوالالمپور میں منعقد ہوا تھا۔ سال 2006 کے ٹورنامنٹ نے اچانتا شرتھ کمل کے لیے خوش ہونے کی ایک بڑی وجہ بھی بتائی، کیونکہ ہندوستانی ٹیم نے دوبارہ گولڈ میڈل جیتا تھا۔ ایک ممتاز اور کامیاب کھلاڑی کے طور پر، اچانتا شرتھ کمال نے کئی قومی اور بین الاقوامی چیمپئن شپ میں حصہ لیا، جن میں ہسپانوی فرسٹ لیگ،ایشین چیمپئن شپ،پرو ٹور چلی اوپن،ورلڈ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ، کامن ویلتھ چیمپئن شپ شامل ہیں۔
سال 2010 میں، شرتھ کمال آئی ٹی ٹی ایف پرو ٹور ٹائٹل جیتنے والے پہلے ہندوستانی ٹیبل ٹینس کھلاڑی بنے۔ انہوں نے فائنل میں ہانگ کانگ کے لی چنگ کو شکست دے کر مصر اوپن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ جیتی۔شرتھ کمال نے 2010 میں کامن ویلتھ گیمز کے مزید دو گولڈ جیتے، جن میں سے ایک مردوں کی ٹیم کے ساتھ آیا اور دوسرا مردوں کے ڈبلز میں۔اس کے بعد ان کی کارکردگی میں معمولی کمی آئی اور وہ 2014 کے کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز میں کوئی ٹائٹل یا تمغہ نہیں جیت سکے۔ اس کے علاوہ وہ 2012 کے لندن اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں بھی ناکام رہے۔تاہم، وہ 2016 کے ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرکے فارم میں واپس آگئے اور اس کے فوراً بعد شرتھ کمال کے کیریئر کا بہترین لمحہ آیا۔