کسان تحریک: شمبھو بارڈر کو ایک ہفتہ کے اندر کھولا جائے

0
8

چنڈی گڑھ10جولائی: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ شمبھو بارڈر کو ایک ہفتے کے اندر کھول دیا جائے۔ وکیل واسو رنجن شانڈلیہ نے شمبھو بارڈر کو کھولنے کی عرضی داخل کی تھی، جو کسان تحریک کے بعد سے بند پڑا ہے۔ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اگر کسان دہلی کی طرف جانا چاہئں تو انہیں روکا نہ جائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے 44 پانچ ماہ سے بند ہے۔ جس کی وجہ سے امبالہ کے دکاندار، تاجر اور چھوٹے بڑے ریہڑی پٹری والوں کو فاقہ کشی کا سامنا ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شمبھو بارڈر کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات دیے جائیں۔ ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ صادر کر دیا۔ واسو رنجن نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے امبالہ اور شمبھو کے آس پاس کے مریض پریشانی میں ہیں۔ مریضوں کے لیے ایمبولینس کا انتظام کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہریانہ اور پنجاب کے وکلاء کو بھی امبالہ سے پٹیالہ آنے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے اور پٹیالہ کے لوگوں کو امبالہ کی عدالتوں میں آنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سڑک بند کرنا عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سڑک بند ہونے کی وجہ سے امبالہ اور پٹیالہ اضلاع میں چھوٹے بڑے کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ یہ شاہراہ پنجاب، ہماچل اور جموں و کشمیر کو جوڑتی ہے۔ اس کی بندش سے نہ صرف حکومتوں کو نقصان کا سامنا ہے بلکہ عام آدمی بھی پریشان ہے۔