نئی دہلی 11جنوری:ہندوستانی افواج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کرنے کا جنون رکھنے والے ہزاروں نوجوانوں نے جمعرات کو دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہو کر مرکزی حکومت سے تقرری نامہ دینے کی گزارش کی۔ انھوں نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ ’اگنی پتھ‘ منصوبہ لانچ ہونے کے بعد ان کے خواب چکناچور ہو گئے ہیں۔ آج جنتر منتر پر جمع ہوئے ہزاروں نوجوانوں سے کانگریس پارٹی کے ’سابق فوجی محکمہ‘ کے قومی صدر کرنل روہت چودھری نے خطاب کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یہ سبھی نوجوان فوج میں داخل ہونے کے قابل تھے، انھوں نے بھرتی کے دو مراحل پار بھی کر لیے تھے پھر آگے کا مرحلہ رک گیا۔ کرنل روہت چودھری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے نوجوانوں کو فوراً تقرری نامہ دیا جائے۔دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہوئے ہزاروں نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے کرنل چودھری نے کہا کہ اگنی پتھ منصوبہ ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ ملک کے اندر ایسا منصوبہ لایا گیا ہے جس کے تحت فوجیوں کے اندر ہی تفریق کر دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مختلف ریاستوں سے ایسے نوجوان آج جنتر منتر میں جمع ہوئے تھے جو فوج میں بھرتی ہو کر ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ بہار کے چمپارن سے کئی نوجوان 1100 کلومیٹر پیدل چل کر دہلی پہنچے۔ راجستھان سے بھی بڑی تعداد میں نوجوان پہنچے تھے، ان میں سے ایک انل بشنوئی نے کہا کہ ’’جون 2021 میں ہم امتحان دینے کی تیاری کر رہے تھے۔ ہر طرح کی مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے جب ہزاروں نوجوان امتحان مراکز پر پہنچے تو وہاں پتہ چلا کہ امتحان رد کر دیا گیا ہے۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو مایوس ہو کر اپنے گھر لوٹنا پڑا۔ ہم اس امید میں بیٹھے تھے کہ ہم جسمانی امتحان اور میڈیکل جانچ کا مرحلہ پار کر لیا ہے تو صرف تحریری امتحان باقی رہ گیا ہے۔ اسی درمیان اگنی پتھ منصوبہ آ گیا۔‘‘ انل مزید کہتے ہیں ’’حالانکہ فوج میں بھرتی کا اعلان تو اگنی پتھ منصوبہ لانچ ہونے سے پہلے کیا گیا تھا، لیکن ہمیں در در کی ٹھوکریں کھانے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔ عمر نکلنے کے سبب ہمارے پاس دوسرا موقع نہیں تھا۔ کووڈ کی وجہ سے جب امتحان ملتوی کیا گیا تو امید تھی بعد میں ہمیں موقع ملے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘‘