لیجنڈ ٹینس پلیئر اختر علی کو ’’ گرانڈ فادر آف ٹینس ‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے

0
11

یوم پیدائش 5 جولائی
نئی دہلی ، 4 جولائی (یو این آئی)ہندوستانی ٹینس کے تجربہ کار کھلاڑی اختر علی سنگلز اور ڈبلز دونوں فارمیٹس کے ماسٹر سمجھے جاتے تھے۔ وہ ٹینس کے بہترین کھلاڑی ہی نہیں بلکہ ایک تجربہ کار اور کامیاب کوچ بھی رہے ہیں۔لیجنڈ ٹینس اسٹار اور سابق کوچ اختر علی1958 سے 1964 تک مسلسل ہندوستانی ڈیوس کپ ٹیم کے رکن اور 2008 میں ہندوستانی ڈیوس کپ کے کپتان رہے۔ٹینس کی دنیا میں اپنی شناخت بنانے والے تجربہ کار ٹینس کھلاڑی اختر علی کی پیدائش 5 جولائی 1939 الہ آباد میں ہوئی ۔ اختر نے 1955 میں ٹینس کے شعبے میں اپنی منفرد شناخت بنائی جب وہ قومی جونیئر چیمپئن بنے اور جونیئر ومبلڈن کے سیمی فائنل میں پہنچے۔اختر، جن کی کوچنگ آسٹریلیا کے سابق ڈیوس کپ کوچ ہیری ہاپ مین نے کی، ومبلڈن اور فرنچ اوپن گرینڈ سلیم ٹورنامنٹس میں بھی کھیلے۔ وہ ایشین مکسڈ ڈبلز چیمپئن شپ کے فاتح تھے۔
انہوں نے اپنا پہلا سنگلز ٹورنامنٹ 1956 میں، ایسٹبورن میں روتھمینز انویٹیشنل میں کھیلا۔ اسی سال انگلینڈ کے دورے کے دوران، انہوں نے اپنے ہم وطن اروند چرنجیوا کے خلاف نیو مالڈن اوپن میں اپنا پہلا سنگلز ٹائٹل جیتا تھا۔ اختر نے اپنا آخری معروف سنگلز ٹائٹل 1964 میں جے پور میں جیتا تھا۔انہوں نے 1958 سے 1964 کے درمیان آٹھ ڈیوس کپ مقابلوں میں پاکستان، ملائیشیا، ایران، میکسیکو، جاپان اور موناکو کے خلاف ہندوستان کی نمائندگی کی۔ وہ رامناتھن کرشنن، نریش کمار، پریم جیت لال اور جئے دیپ مکھرجی جیسے لیجنڈز کے ساتھ کھیلے۔