نئی دہلی 26جون: اوم برلا کو ایک بار پھر لوک سبھا کا نیا اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے انہیں مبارکباد دی۔ اس کے بعد ایوان کے کئی دیگر لیڈروں نے بھی اوم برلا کو دوسری بار اسپیکر بننے پر مبارکباد دی۔ اسی سلسلے میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے اوم برلا کو مبارکباد دیتے ہوئے گزشتہ پارلیمانی میعاد میں بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ کیا معطی کا ذکر کیا، جس پر پہلے ہی دن اپوزیشن ارکان ’شیم‘ شیم‘ (شرم کرو، شرم کرو) کے نعرے لگائے۔ ایوان میں اوم برلا کو مبارکباد دیتے ہوئے کولکاتا شمال سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ وہ انہیں دوسری بار ایوان کا اسپیکر بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں ان کا پہلا داخلہ 12ویں لوک سبھا کے دوران ہوا تھا اور اتنے لمبے عرصے میں ان کا تجربہ یہ رہا ہے کہ اگر ایوان میں اپوزیشن کا کوئی باضابطہ لیڈر نہ ہو تو ایوان کی کارروائی آسانی سے نہیں چل پاتی۔ ہمیں خوشی ہے کہ اس بار ملک کو اپوزیشن لیڈر ملا ہے۔ سدیپ بندیو پادھیائے نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت جس میں ان کا بے پناہ اعتماد ہے، اس کا سسٹم سیکولرازم، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ملک کے اتحاد سے چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کا ماحول اس بات پر منحصر ہے کہ حکمراں جماعت کا رویہ کیا ہے۔ اس بات پر میرا پختہ یقین ہے کہ جہاں تک پارلیمانی جمہوری روایت کا تعلق ہے تو ایوان میں اپوزیشن کا غلبہ ہونا چاہیے۔ ان کے اس بیان پر اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجا کر ان کی حمایت کی۔