بھوپال :20؍جون:(پریس ریلیز) زندگی میں صحت ایک ایسی چیزہے جس کے بغیر انسان کی زندگی بے مزہ ہے۔اگر صحت نہ ہو تو آدمی دوسروں کا محتاج ہو جاتا ہے۔صحت قدرت کی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ اسی مناسبت سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے 11 دسمبر 2014ء کو ہر سال 21 جون کا دن ’یوم یوگا‘ منانے کا فیصلہ کیاتھا ۔ یوگا ایک جسمانی، ذہنی اور روحانی مشق ہے یوگا کی اصل 6000 سال پہلے کے بھارت تک جاتی ہے۔ 27 دسمبر 2014ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران بھارت کے وزیراعطم نے یوم یوگا منانے کی تجویز دی تھی۔
قدرت نے ہر انسان کو صحیح سالم بنایا ہے۔بس احتیاطی تدابیر سے انسان اپنی صحت کا خیال رکھ سکتا ہے۔ لیکن ہمارا مزاج ایسا بن چکا ہے کہ بیماریوں کے باوجود ہم اپنی عادات میں تبدیلی نہیں لاتے، جس کی وجہ سے مرض کی شدت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ ہر قسم کی خطرناک اور جان لیوا بیماری کو بھی معمولی اور عارضی سمجھ کر اس سے چھٹکارا پانے کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کرتے۔
اگر دیکھا جائے تو بیماری کی ایک بڑی وجہ ورزش نہ کرنا ہے۔ انسان دن بھر کھانے پینے اور دیگر چیزوں میں لگا رہتاہے ۔جس کی وجہ سے وہ مکمل ورزش نہیں کر پاتا ۔نہ صبح سویرے واکنگ (دوڑنا)ہو پاتی ہے، نہ انسان دیگر ورزش یعنی یوگا وغیرہ کر پاتا ہے۔حالانکہ ورزش کے بہت سے فوائد ہیں اور صحت مند طرز زندگی سے ہم بیماریوں سے نجات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم اس معاملے میں غفلت سے ظاہر ہوتا ہے کہ صحت ہماری ترجیحات میں ہے ہی نہیں۔ ڈاکٹر بھی مشورہ دیتے ہیں کہ روزانہ ورزش کرنابہتر صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے اور اسی وجہ سے جسمانی ضرورت کے مطابق ہر ایک کو یوگا کرنا ضروری ہے۔
اس زمانے میں لوگوںکو نئی نئی بیماریاںلاحق ہو جاتی ہیں مثلاً ذیا بیٹس، بلڈ پریشر اور ڈپریشن ،ان مریضوں کے لیے ورزش ایک اہم دوا کا کردار ادا کرتی ہے۔لہٰذا آج کے زمانے میں دنیا کے تمام ماہرین صحت اور ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ اچھی سے اچھی خوراک اور طاقت کی دو اواکنگ، یوگا یا ور ازش کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ ورزش انسانی جسم کے تمام اعضاء خصوصا دل و دماغ پر حیرت انگیز مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔یوگا خاص کرکے عمر دراز لوگوں کے لئے انتہائی مفید ہے جبکہ صحیح طریقے کے مطابق کیا جائے۔یہ بات بھی یاد رکھنا چاہئے کہ محض ایک دن یوگا یا پھر ورزش کرنا اصل نہیں ہے،بلکہ یوگا/ورزش کو اپنی روزانہ کی زندگی میں شامل کیا جانا چاہئے۔واضح رہے کہ یوگا اور ورزش کا تعلق کسی خاص مذہب یا دھرم سے نہیں ہے بلکہ منووادی پونجی وادی عناصر نے اسے غلط رنگ دے دیا ہے ورنہ تو آیوروید ہو، الیوپیتھی ہو طب ہو کوئی بھی ہو سب نے ورزش کو انسانی زندگی کا لازمی جزء قرار دیا ہے،یہ الگ بات ہے کہ ورزش کرتے ہوئے انسان اپنے ڈھنگ اور طریقے سے اپنے مالک کو یاد کرتا ہے اس کا طریقہ کچھ بھی ہو سکتا ہے اس کے الفاظ کچھ بھی ہو سکتے ہیں لیکن اصل میں تو یہ ایک محض ایک ورزش ہے اور اسے کسی مخصوص مذہب کا رنگ دینا بالکل غلط ہے۔ یہ بھارت کا ہے اور ہم سب کا ہے۔
آئیے ! اِس یومِ یوگا پر ہم سب اس بات کا عہد کریں کہ اپنے مشغول ترین اوقات میںسے ورزش کے لئے ضرور وقت نکالیںگے اور اپنے جسم کو صحت مند بنانے کی بھرپور کوشش کریںگے ۔اس لئے کہ ایک صحت مند انسان ہی سماج کے کام آسکتا ہے۔قوم و ملت کی خدمت کر سکتا ہے۔ اچھی صحت لازوال دولت ہے۔