پٹنہ 11جون: بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑنے اور جیتنے والے پپو یادو کے خلاف الیکشن کا نتیجہ آنے کے محض 6 دن بعد ہی ایک مقدمہ درج ہو گیا ہے۔ پورنیہ کے ایک بڑے فرنیچر کاروباری نے پپو یادو پر ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پورنیہ پولیس کے مطابق فرنیچر تاجر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ 4 جون کو ووٹوں کی گنتی کے دن پپو یادو نے اسے اپنے گھر بلایا تھا۔ تاجر جب پپو یادو کے گھر پہنچا تو انہوں نے اس سے ایک کروڑ روپے دینے کے لیے کہا۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق تاجر نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں کہا ، ’’پپو یادو نے نہ صرف رقم کا مطالبہ کیا تھا بلکہ اسے دھمکی بھی دی کہ اگر رقم نہیں ملی تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پپو یادو نے یہ بھی کہا کہ وہ اگلے پانچ سال کے لیے پورنیہ کے ایم پی بننے والے ہیں اور تب تک ان کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘ اس تاجر کی شکایت کے بعد پپو یادو اور ان کے قریبی ساتھی امت یادو کے خلاف مفصّل پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فی الحال پولس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد پپو یادو کا جواب بھی سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے ملک کی سیاست میں میرے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور عام لوگوں کے بڑھتے ہوئے پیار اور تعاون سے پریشان لوگوں نے آج پورنیہ میں ایک گھناؤنی سازش رچی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ افسران اور مخالفین کی اس سازش کو وہ پوری طرح بے نقاب کریں گے۔
انہوں سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ تحقیق کرائی جائے اور جو بھی قصوروار ہو اسے پھانسی دی جائے۔