نئی دہلی8جون: لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج نے کانگریس پارٹی میں نئی ​​جان ڈال دی ہے۔ پارٹی قائدین سے لے کر کارکنوں میں نیا جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ کانگریس کی طرف سے مسلسل اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا، سونیا گاندھی کو دوبارہ کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ ہفتہ (8 جون) کی شام کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے پارٹی ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ میں انہیں دوبارہ لیڈر منتخب کیا گیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سونیا گاندھی کو پارلیمانی پارٹی کا سربراہ منتخب کرنے کی تجویز پیش کی۔ تمام ارکان پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر اس پر منظوری دی۔ اس سے قبل کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کی گئی کہ راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں، کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا، “انہیں اپوزیشن کے لیڈر کا عہدہ سنبھالنا پڑے گا۔ آخر لوگ انہیں وہاں چاہتے ہیں۔ انڈیا ٹیم اور کانگریس کے لوگ انہیں وہاں چاہتے ہیں۔‘‘ میٹنگ میں جو بات چیت ہوئی اس پر ویرپا موئیلی نے کہا، ’’ہمیں بہت سی چیزوں پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت ہے – جس طرح سے کانگریس اور انڈیا نے بہت زیادہ ووٹ فیصد اور سیٹیں حاصل کیں، یقینا، ہمیں جیت کر اقتدار میں آنا چاہئے تھا اور گاندھی کو اس ملک کا وزیر اعظم بننا چاہیے تھا لیکن اب نریندر مودی اتنے عظیم نہیں ہیں، ووٹ شیئر کے معاملے میں وہ پوری طرح سے گر گئے ہیں اور آج نہیں تو کل کانگریس راہل گاندھی کی قیادت میں ہر حال میں واپس آئے گی۔‘