نئی دہلی3جون: لوک سبھا انتخاب کے ساتوں مراحل ختم ہونے کے بعد اب 4 جون یعنی منگل کے روز ووٹ شماری ہوگی۔ اس سے عین قبل آج الیکشن کمیشن نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں کئی اہم باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں۔ سب سے پہلے تو الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخاب 2024 میں حصہ لینے والے سبھی ووٹرس کا کھڑے ہو کر استقبال کیا۔ پھر میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پیر اور جمعہ کو ووٹنگ نہیں کرائی جانی چاہیے، کیونکہ ان دنوں کے درمیان بہت طویل فاصلہ ہو جاتا ہے۔ دراصل الیکشن کمیشن سے جمعہ اور پیر کے روز ووٹنگ کے بارے میں سوال کیا گیا تھا جس پر انھوں نے کہا کہ جمعہ اور پیر کی بات بالکل درست ہے۔ اس الیکشن میں ہم نے کچھ اسباق حاصل کیے ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جمعہ اور پیر کی ووٹنگ نہیں کرانی چاہیے۔ علاوہ ازیں انتخاب گرمی سے پہلے ہو جانے چاہئیں۔ راجیو کمار نے کہا کہ ہم نے اسمبلی انتخابات میں ایسا ہی کیا تھا، لیکن یہ (لوک سبھا انتخاب) اتنا بڑا عمل ہے کہ ہم اس مرتبہ اسے نہیں کر پائے۔ الیکشن کمشنر نے اس کے لیے ملک کے الگ الگ حصوں میں تہواروں، امتحانات اور سیکورٹی فورسز کی نقل مکانی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے یہ بھی جانکاری دی کہ ہم نے 642 ملین ووٹرس کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یہ سبھی جی 7 ممالک کے ووٹرس کا 1.5 اور یوروپی یونین کے 27 ممالک کے ووٹرس کا 2.5 گنا ہے۔ ساتھ ہی راجیو کمار نے کہا کہ انتخابی اہلکاروں کے احتیاط و مستعدی سے کیے گئے کام کی وجہ سے ہم نے از سر نو ووٹنگ کے کم معاملے یقینی بنائے۔ ہم نے 2019 میں 540 کے مقابلے 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں 39 از سر نو ووٹنگ دیکھے۔ اس میں بھی 39 میں سے 25 از سر نو ووٹنگ تو صرف دو ریاستوں میں ہوئے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ان عام انتخابات میں سے ایک ہے جس میں ہم نے تشدد نہیں دیکھا۔ یہ ہماری دو سال کی تیاری کا نتیجہ ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے 4 جون کو لوک سبھا انتخاب کے نتائج اعلان کرنے کے لیے اختیار کیے جانے والے ووٹ شماری کے عمل سے متعلق بھی جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ مکمل ووٹ شماری کا عمل پوری طرح سے مضبوط ہے۔ جس طرح گھڑی صحیح ٹائم بتاتا ہے، یہ بھی بالکل اسی طرح درست ہے۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی شروع ہوگی، اس کے نصف گھنٹے بعد ہی ہم ای وی ایم کی گنتی شروع کر دیں گے۔
اس میں کوئی شبہ نہیں ہے۔