کولکاتا یکم جون: لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کی ووٹنگ کے دوران مغربی بنگال سے ایک بار پھر تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بنگال کے چیف الیکشن کمشنر نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ کچھ ریزرو ای وی ایم اور سیکٹر آفیسر کے کاغذات آج صبح 6.40 بجے جے نگر پارلیمانی حلقہ کے بینی مادھو پور پور ایف پی اسکول سے ہجوم نے لوٹ لئے۔ بنگال کے سی ای او کے ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ہجوم نے دو وی وی پی اے ٹی مشینیں تالاب میں پھینک دیں۔ سیکٹر آفیسر نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ضروری کارروائی کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس واقعہ کے بعد سیکٹر کے باقی 6 بوتھوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ سیکٹر آفیسر کو نئی ای وی ایم اور کاغذات فراہم کر دیے گئے ہیں۔ کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مقامی شرپسندوں نے پہلے الیکشن کمیشن کی ٹیم کو یہاں داخل ہونے سے روکا۔ اس کے بعد جھگڑا ہوا اور کچھ لوگوں نے وی وی پی اے ٹی کو اٹھا کر قریبی تالاب میں پھینک دیا۔ اطلاعات کے مطابق بنگال کے جادو پور میں واقع بھا نگر کے ستولیہ کے قریب بھی تشدد کا ایک واقعہ درج کیا گیا ہے۔ انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) اور سی پی آئی (ایم) کے حامیوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
اس میں آئی ایس ایف کے کئی کارکن زخمی ہوئے۔ دوسری طرف، ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے کولکاتا شمالی لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی امیدوار تاپس رائے کے خلاف نعرے لگائے۔ ٹی ایم سی نے الزام لگایا کہ بی جے پی بوتھوں میں فرضی ووٹنگ کروا رہی ہے۔ اس واقعہ پر تاپس نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ پولنگ ایجنٹ بوتھ پر پہلے سے موجود ہیں۔