نئی دہلی یکم جون: لوک سبھا انتخاب 2024 کے ساتویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ آج اختتام پذیر ہو گئی۔ آخری مرحلے میں 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 57 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے۔ اس کے ساتھ ہی اس مرحلہ میں انتخابی میدان میں اترے سبھی 904 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں بند ہو گیا ہے۔ آج ووٹنگ کا عمل ختم ہوتے ہی گزشتہ تقریباً ڈھائی ماہ سے جاری انتخابی سرگرمیاں بھی ختم ہو گئیں۔ اب سبھی کو 4 جون کا انتظار ہے جب ووٹ شماری ہوگی۔ اس آخری دور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قسمت کا بھی فیصلہ ووٹرس نے کیا ہے۔ ان کے علاوہ کئی مرکزی وزرا و اپوزیشن کے بڑے لیڈران بھی ساتویں مرحلے کے تحت انتخابی میدان میں تھے۔ آج لوک سبھا کی 57 سیٹوں کے علاوہ اڈیشہ اسمبلی کی 42 سیٹوں کے لیے بھی ووٹنگ ہوئی اور اس کا بھی نتیجہ 4 جون کو ہی برآمد ہوگا۔
بہرحال، ساتویں مرحلہ میں مختلف ریاستوں میں مجموعی طور پر 1.09 لاکھ پولنگ مراکز پر ووٹ ڈالے گئے۔ جن 57 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی، وہاں 10 کروڑ سے زیادہ ووٹرس تھے جن میں مرد ووٹرس کی تعداد 5.24 کروڑ اور خاتون ووٹرس کی تعداد 4.82 کروڑ تھی۔ علاوہ ازیں ان لوک سبھا سیٹوں پر تیسری جنس کے ووٹرس کی تعداد 3574 بتائی گئی ہے۔ ساتویں مرحلہ میں وزیر اعظم مودی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار تھے اور ہماچل کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے اداکارہ کنگنا رانوت کو پارٹی نے امیدوار بنایا تھا۔ مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کے بھتیجے و ٹی ایم سی جنرل سکریٹری ابھشیک بنرجی کی قسمت کا فیصلہ بھی ساتویں مرحلے میں ہی ووٹرس نے کر دیا ہے۔ پنجاب میں کانگریس امیدوار و سابق وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی انتخاب لڑ رہے تھے، اس ریاست میں سبھی 13 لوک سبھا سیٹوں پر آخری مرحلہ میں ہی ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ بہار میں بھوجپوری اداکار پون سنگھ، وزیر توانائی آر کے سنگھ، پنکج چودھری، یوپی کے مرزاپور سے انوپریا پٹیل، چندولی سے مہندرناتھ پانڈے و ہماچل پردیش میں حمیرپور سے انوراگ ٹھاکر بھی ساتویں مرحلہ میں ہی انتخابی میدان میں تھے۔