نئی دہلی31مئی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کو کہا کہ وہ 2 جون کو خودسپردگی کر دیں گے اور اگر انہیں جیل میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تو بھی وہ جھکیں گے نہیں۔ کیجریوال نے کہا، ’’اگر میری جان بھی چلی جائے تب بھی غم نہ کرنا۔‘‘ یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر کو سپریم کورٹ نے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد کیجریوال نے اتر پردیش، پنجاب، دہلی اور مہاراشٹر میں انتخابی مہم چلائی۔ ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’مجھے 2 جون کو خودسپردگی کرنی ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ اس بار میں کتنے دن جیل میں رہوں گا۔ میں اس ملک کو آمریت سے بچانے کے لیے جیل جا رہا ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے۔‘‘ کیجریوال نے کہا، ’’انہوں نے مجھے (حوصلہ) توڑنے کی کوشش کی۔ جب میں جیل میں تھا تو میری دوائی بند ہو گئی تھی۔ گرفتاری کے بعد میرا وزن چھ کلو کم ہو گیا۔ جب مجھے گرفتار کیا گیا تھا تو میرا وزن 70 کلو تھا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد بھی میرا وزن نہیں بڑھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے انہیں کئی ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا ہے اور انہیں لگتا ہے کہ یہ کسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اتوار کی سہ پہر تین بجے اپنی رہائش گاہ سے نکلیں گے اور تہاڑ جیل میں خودسپردگی کریں گے۔ کیجریوال نے کہا، ’’وہ مجھے مزید ہراساں کرنے کی کوشش کریں گے لیکن میں نہیں جھکوں گا۔‘